کرتارپور کوریڈور کے معاہدے میں پانچ سال کی توسیع
نئی دہلی: بھارت اور پاکستان نے منگل کے روز سفارتی ذرائع سے سری کرتارپور صاحب کوریڈور کے معاہدے میں پانچ سال کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ کرتارپور صاحب کوریڈور کے ذریعے ہندوستان سے یاتریوں کو گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور، نرووال، پاکستان تک تیرتھ یاتریوں کی یاترا کی سہولت کے لیے24 اکتوبر 2019 کو دستخط کیے گئے معاہدے کی مدت پانچ سال تھی۔
وزارت خارجہ نے کہا، ’’اس معاہدے کی توثیق میں توسیع سے ہندوستان کے یاتریوں کے پاکستان میں مقدس گرودوارہ جانے کے لیے راہداری کے بلاتعطل آپریشن کو یقینی بنایا جائے گا۔‘‘
India and Pakistan have renewed the agreement on Sri Kartarpur Sahib Corridor for the next five years.
PM @narendramodi’s government will continue to facilitate our Sikh community’s access to their holy sites.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) October 22, 2024
پاکستان کی طرف سے فی یاتری پر عائد 20 امریکی ڈالر کے سروس چارج کو ہٹانے کے حوالے سے یاتریوں کی مسلسل درخواستوں کے پیش نظر، نئی دہلی نے ایک بار پھر اسلام آباد پر زور دیا کہ وہ یاتریوں پر کوئی چارج نہ لگائے۔
یہ معاہدہ تمام باتوں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی یاتریوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے اوورسیز سٹیزن آف انڈیا (او سی آئی) کارڈ ہولڈرز کے ذریعہ پاکستان میں گوردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور تک پورے سال میں روزانہ کی بنیاد پر ویزا فری سفر فراہم کرتا ہے۔
ایک جدید انفراسٹرکچر بشمول ڈیرہ بابا نانک شہر سے زیرو پوائنٹ تک ایک ہائی وے اور ہندوستانی جانب ایک انٹیگرل چیک پوسٹ (ICP) یاتریوں کے سفر کی سہولت کے لیے بنایا گیا ہے۔ سری کرتارپور صاحب کوریڈور کے سی ای او کا تقرر پاکستانی حکام کرتے ہیں۔
نومبر 2019 میں اس کے افتتاح کے بعد سے، سری کرتارپور صاحب کوریڈور کو تقریباً 2,50,000 یاتری گرودوارہ سری دربار صاحب کرتارپور جانے کے لیے استعمال کر چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔