بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان میں زہریلی ہوئی ہوا، ایک ہفتے کے لیے بند کیے گئے اسکول
Air Pollution: بھارت کے کئی شہروں میں لوگ آلودگی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ یہاں لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔ تاہم یہ مسئلہ صرف ہندوستان کے شہروں تک ہی محدود نہیں ہے۔ بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ یہاں لاہور جسے پاکستان کا ثقافتی دارالحکومت کہا جاتا ہے، فضائی آلودگی تمام ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ ہوا کے خراب معیار کے باعث لاہور کے اسکول بھی ایک ہفتے کے لیے بند کرنے پڑے۔ اس کے علاوہ حد سے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر بھی جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
بند کیے گئے اسکول
دراصل پاکستان کے شہر لاہور میں ہوا کے معیار کی صورتحال انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔ جس کی وجہ سے حکام نے پیر کے روز تمام پرائمری اسکولوں کو ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق 1.4 کروڑ کی آبادی والے شہر میں بچوں کو سانس لینے میں دشواری اور دیگر بیماریوں سے بچانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت کی سرحد سے ملحق مشرقی پنجاب صوبے کے دارالحکومت لاہور میں ہوا کا معیار گزشتہ ماہ سے خراب ہونا شروع ہو گیا تھا۔ زہریلے دھوئیں سے بچوں اور بزرگوں سمیت ہزاروں افراد بیمار پڑنے لگے ہیں۔
تعمیراتی کاموں پر پابندی
فضائی آلودگی کے پیش نظر حکومت نے کچھ علاقوں میں تعمیراتی کاموں پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ حد سے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان پر جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آلودگی کے باعث اسکول ایک ہفتے تک بند رہیں گے۔ پنجاب کے محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ ہوا میں آلودہ پی ایم 2.5 کا ارتکاز 450 کے قریب پہنچ گیا ہے، جسے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ لاہور کو کبھی باغوں کا شہر کہا جاتا تھا جو 16ویں سے 19ویں صدی تک تقریباً ہر جگہ نظر آتا تھا۔ تاہم تیزی سے شہری کاری اور بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ہریالی کے لیے بہت کم جگہ رہ گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس