Bharat Express

Pakistan Cricket Team

پاکستان کو 2 ٹسٹ میچ کی سیریزمیں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بنگلہ دیش نے اسے اسی کے گھرمیں 0-2 سے ہراتے ہوئے تاریخ رقم کی ہے۔ یہ پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی پہلی ٹسٹ سیریزمیں جیت ہے۔ سیریزکے دونوں ٹسٹ راولپنڈی میں کھیلے گئے تھے۔

بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ میں بھی بابراعظم کے بلے سے رن نہیں نکلے تھے۔ تب وہ پہلی اننگ میں صفراوردوسری میں 22 رن بناکرآؤٹ ہوگئے تھے۔ اس کے بعد امید ظاہر کی جارہی تھی کہ پاکستانی اسٹار دوسرے ٹسٹ میں واپسی کرے گا، لیکن اس میچ کی پہلی اننگ میں بھی کچھ نہیں ہوسکا۔

شان مسعود کی زیرقیادت ٹیم نے بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے اپنے 12 رکنی اسکواڈ سے باہر کر دیا ہے جب کہ فاسٹ بولر میر حمزہ اور لیگ اسپنر ابرار احمد کو شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ راولپنڈی میں کھیلا جا رہا ہے۔ اس میچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ اس دوران پاکستان کا آغاز بہت خراب رہا۔ ٹیم نے صرف 16 رنز کے اسکور پر پہلی تین وکٹیں گنوا دیں۔

عامر کو جون میں منعقدہ T20 ورلڈ کپ کے لیے امریکہ اور ویسٹ انڈیز جانے والی ٹیم سے بھی باہر رکھا گیا تھا۔ قومی ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ سے انہوں نے کاؤنٹی ٹیم واروکشائر میں شمولیت اختیار کی جہاں خراب فٹنس کی وجہ سے ٹیم کے لیے صرف تین میچ کھیلے۔

بنگلہ دیشی ٹیم منگل کی صبح لاہور پہنچ گئی ہے اور وہ 14 سے 16 اگست تک قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کرے گی۔ اس کے بعد مہمان ٹیم 17 اگست کو اسلام آباد جائے گی۔ میچ سے قبل ٹیم 18 سے 20 اگست تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن میں شرکت کرے گی۔

پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے پاکستان کی شرمناک کارکردگی پربیان دیا ہے۔ انہوں نے نقادوں سے متعلق بڑی بات کہی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک بارپھرکپتانی سے متعلق رسہ کشی جاری ہے۔ ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 سے باہرہونے کے بعد پھرسے شاہین آفریدی کوکپتان بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بابراعظم اور پانچ دیگرکھلاڑی محمد عامر، عماد وسیم، حارث روف، شاداب خان اوراعظم خان نے پاکستان لوٹنے سے پہلے لندن میں چھٹیاں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عماد نے شکستوں کا ذمہ دار کسی کھلاڑی کو ٹھہرانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میچ ہارنا ٹیم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خود دو میچ ہارے تھے یہ کسی ایک شخص کی ذمہ داری نہیں ٹیم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔