دوسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں بابر اعظم صرف 31 رن بناسکے۔
بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ میں ہار کے بعد پچھڑنے والی پاکستانی ٹیم کے لئے دوسرے ٹسٹ کی شروعات بھی اچھی نہیں رہی ہے۔ ایک بار پھر پاکستان کے بلے باز بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے، لیکن سب سے زیدہ مایوس کن اس بار بھی ٹیم کے اسٹار بلے باز بابراعظم نے کیا ہے۔ راولپنڈی میں ہفتہ 31 اگست سے مقابلے کی شروعات ہوئی اور صائم ایوب نے نصف سنچری اننگ کھیلیں، لیکن بابراعظم ایک بار پھر اس کام میں ناکام رہے۔ اس طرح 615 دنوں سے بابر اعظم کی ناکامی کا سلسلہ جاری ہے۔
راولپنڈی میں ہی کھیلے جا رہے اس دوسرے ٹسٹ میچ کا پہلا دن تو پوری طرح بارش کی نذرہوگیا تھا، جس نے پاکستان کی سیریز میں واپسی کی امیدوں کو جھٹکا دیا تھا۔ دوسرے دن موسم صاف ہونے کے بعد مقابلہ شروع ہوا تو پھرپاکستان کے لئے دن اچھا نہیں رہا۔ پہلے میچ میں بری طرح ناکام ہونے والے ٹسٹ ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم اس باربھی ٹیم کی مدد کرنے میں ناکام ہوگئے۔
پھربڑی اننگ سے چوک گئے بابراعظم
پہلے میچ میں صفر اور 22 رن بنانے والے بابر اعظم نے اس بارشروعات تو ٹھیک کی اورکافی دیر تک ٹکے رہے، لیکن پھر اس شروعات کو بڑے اسکورمیں بدلنے میں ناکام رہے۔ بابراعظم دن کے دوسرے سیشن میں بلے بازی کے لئے آئے تھے اورتقریباً ڈیڑھ گھنٹہ انہوں نے بلے بازی بھی کی۔ اس دوران ایک بارکے لئے ایسا لگا کہ وہ پھرسے اپنے رنگ میں لوٹنے لگے ہیں، لیکن پھر بنگلہ دیش کے اسٹار کھلاڑی شکیب الحسن کا جادو چلا اورانہوں نے بابراعظم کو ایل بی ڈبلیوآؤٹ پویلین لوٹا دیا۔ بابراعظم 77 گیندوں میں صرف 31 رن ہی بناسکے۔ اس کے ساتھ ہی 614 دنوں سے چلا آرہا خراب دور 615ویں دن تک بھی بڑھ گیا۔ ان 615 دنوں میں بابراعظم کے بلے سے ٹسٹ کرکٹ میں ایک بھی نصف سنچری نہیں نکلی ہے۔
ڈیڑھ سال سے نہیں بن رہے رن
اسٹار پاکستانی بلے باز کی آخری بڑی اننگ دسمبر 2022 میں نیوزی لینڈ کے خلاف آئی تھی، جب انہوں نے ایک سنچری لگائی تھی۔ اس کے بعد سے ہی وہ 50 رن کا اسکور نہیں بناسکے ہیں۔ اس دوران 15 اننگوں میں بابراعظم کے اسکور کچھ ایسے رہے ہیں۔ 31, 22، 0, 23, 26, 41, 1, 14, 21, 39, 24, 13، 27، 24، 14۔ یعنی کل ملاکربابر اعظم نے ان 15 اننگوں میں 400 رن بھی نہیں بنائے ہیں، جس کے سبب پاکستانی ٹیم کو بھی جدوجہد کرنا پڑا ہے۔ جہاں تک اس مقابلے کی بات ہے تو کپتان مسعود اور ایوب کے درمیان دوسرے وکٹ کے لئے 107 رنوں کی بہترین شراکت ہوئی تھی، جس نے پاکستان کو ابھارا، لیکن اس کے بعد دھیرے دھیرے وکٹ گرتے گئے۔