Bharat Express

Babar Azam

پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک بارپھرکپتانی سے متعلق رسہ کشی جاری ہے۔ ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 سے باہرہونے کے بعد پھرسے شاہین آفریدی کوکپتان بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

محمد کیف نے اسٹار اسپورٹس کو بتایا، “پہلے میچ میں محمد عامر سپر اوور میں وائیڈ بولنگ کر رہے تھے۔ یہ بہت خراب  بولنگ تھی۔ آپ وہ میچ باؤلنگ کی وجہ سے ہارے۔

گروپ اے سے انڈیا نے پہلے ہی اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے اور اسے کسی میچ کے نتیجے سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔پاکستان اب تک تین میچ کھیل کر صرف دو پوائنٹس حاصل کر پایا ہے، جب کہ امریکہ کے تین ہی میچوں میں چار پوائنٹس ہیں۔ پاکستان کے کوالیفائی کرنے کے چار مرحلے ہیں۔

پاکستان کی ٹیم ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 سے باہر ہوسکتی ہے اوربڑی خبریہ ہے کہ کئی کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہرکیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس کے بعد بابراعظم کا کیا ہوگا؟ یہ ایک بڑا سوال ہے۔ رپورٹس کے مطابق، پی سی بی نے بابراعظم کی قسمت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پاکستانی ٹیم نے 12 جون کوکناڈا کی ٹیم کو 8 وکٹ سے ہرا دیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی سپر-8 میں کوالیفائی کرنے کے لئے پاکستان کی امیدیں ابھی بھی بنی ہوئی ہیں۔ حالانکہ کپتان بابراعظم جیت کے باوجود غصے میں نظرآئے۔

ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 میں پہلے دو میچ ہارنے کے بعد اب پاکستان کا اگلے دور میں جانا مشکل مانا جا رہا ہے۔ ٹیم انڈیا سے ہار کے بعد اب اس ٹیم پر مسلسل تنقید کی جارہی ہے۔ وسیم اکرم نے تو یہاں تک دعویٰ کردیا کہ ٹیم کے دو بڑے کھلاڑیوں کے درمیان بات چیت بند ہے۔

ٹیم کی اس خراب کارکردگی کو دیکھ کر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ "پاکستان کو بین الاقوامی کرکٹ میں مردوں کی ٹیموں کے خلاف کھیلنا بند کر دینا چاہیے، اس کے بجائے انہیں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی خواتین ٹیموں کے خلاف کھیلنا چاہیے۔

پاکستان کی اس بدترین ہار پر ایک ساتھ کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ٹی20 انٹرنیشنلز کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے خلاف پوری بھارتی ٹیم آؤٹ ہوئی، اس سے قبل ٹی20 انٹرنیشنلز میں پاکستان کے خلاف 2 مرتبہ بھارت کی 9 اور 2 مرتبہ 7 کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔

ورلڈ کپ 2024 میں اتوار کے روز پاکستان اور ہندوستان کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر اس عظیم میچ کے لیے سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نیویارک میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ہوٹل تبدیل کر دیا ہے۔ جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹیم کے ممبران کو نیویارک کے کرکٹ اسٹیڈیم سے دور رکھنے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔