سدرہ نواز اور وراٹ کوہلی
نئی دہلی: بابر اعظم یا وراٹ کوہلی، بہترین بلے باز کون؟ یہ سوال کافی پرانا ہے لیکن جب بھی اس پر بات ہوتی ہے تو مداحوں میں ہمیشہ جنون دیکھا جاتا ہے۔ اب اس سوال کا جواب پاکستان کی سابق کپتان سدرہ نواز نے دیا ہے۔ سدرہ نواز نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’مجھے دونوں پسند ہیں، لیکن ذاتی طور پر میں وراٹ کوہلی کو چنتی ہوں۔‘‘
وراٹ کوہلی نے کھیل کی تاریخ کے شاید عظیم ترین بلے بازوں میں سے ایک کے طور پر اپنی میراث کو مضبوط کیا ہے۔ آئی سی سی ایونٹس سمیت تینوں فارمیٹس میں ان کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ کوہلی کا سب سے کامیاب فارمیٹ ون ڈے رہا ہے کیونکہ انہوں نے 295 میچوں میں 13,906 رنز بنائے ہیں۔
اپریل 2021 سے پہلے، وراٹ کوہلی نے دنیا کے نمبر ایک ون ڈے بیٹسمین کے طور پر 1258 دن گزارے تھے۔ اس کے بعد یہاں بابر کا قبضہ تھا لیکن حال ہی میں وائٹ بال کی کپتانی سے دستبردار ہونے والے پاکستانی بلے باز کو 2023 میں شبمن گل نے پیچھے چھوڑ دیا تھا، لیکن انہوں نے دسمبر 2023 میں دوبارہ اپنی جگہ حاصل کر لی ہے اور ون ڈے لیڈر بورڈ میں اب بھی ٹاپ پر ہیں۔
دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی نظریں ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر لگی ہوئی ہیں۔ بھارت نے ٹورنامنٹ کا آغاز نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 58 رنز کی عبرتناک شکست کے ساتھ کیا تھا اور اب ٹیم کا مقصد پاکستان کے خلاف اپنے اگلے میچ میں باؤنس بیک کرنا ہوگا۔ دوسری جانب پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں سری لنکا کو 31 رنز سے شکست دی تھی۔
سدرہ نواز کا خیال ہے کہ اس میچ میں اگرچہ اعداد و شمار بھارت کے حق میں ہیں لیکن پاکستان کا فارم میچ میں ٹیم انڈیا کو دباؤ میں ڈال سکتی ہے۔
سدرہ کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ہم گزشتہ میچز پر نظر ڈالیں تو زیادہ تر مواقع پر انڈیا نے کامیابی حاصل کی ہے لیکن اس ورلڈ کپ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف فتح کے ساتھ مضبوط آغاز کیا، امید ہے کہ ہم ہندوستان پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب ہوں گے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔