پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان مجوزہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز صرف پاکستان میں کھیلی جائے گی۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جاری کام کا جائزہ لینے آئے نقوی نے صحافیوں کو بتایا کہ ملتان اور راولپنڈی تینوں ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کریں گے۔ نقوی نے کہا، “ای سی بی نے ملتان اور راولپنڈی میں ٹیسٹ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔”
ان کے ترجمان محمد رفیع اللہ نے ESPNcricinfo کو تصدیق کرتے ہوئے کہا، ’’اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ سیریز اپنے شیڈول کے مطابق ہو گی۔ “ہم ای سی بی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور وہ مقام سے بھی مطمئن ہیں۔”
اس وقت پاکستان کے مختلف اسٹیڈیمز میں تعمیراتی کام جاری ہے جس کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی میزبانی پیچیدہ ہو گئی ہے۔ نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں تزئین و آرائش کے جاری کام کے پیش نظر دوسرے ٹیسٹ کا کراچی میں انعقاد تقریباً ناممکن ہے۔ شنگھائی کارپوریشن (ایس سی او) کا اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونا ہے، اس لیے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر دوسرے ٹیسٹ میچ کے ملحقہ شہر راولپنڈی میں منعقد کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
نتیجے کے طور پر، پی سی بی نے ٹیسٹ میچ کی میزبانی پاکستان سے باہر کرنے پر غور کیا اور ابوظہبی ان کا پسندیدہ مقام تھا۔ پاکستان آخری بار وہاں 2018 میں کھیلا تھا۔ ابوظہبی کے علاوہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دو دیگر مقامات شارجہ اور دبئی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی وجہ سے دستیاب نہیں ہوں گے۔
نقوی کا تازہ بیان اس امکان کو مسترد کرتا ہے کہ کوئی بھی ٹیسٹ میچ پاکستان سے باہر منعقد کیا جائے گا، تاہم پی سی بی کی جانب سے اس حوالے سے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
تاہم بورڈ پر جلد ہی وینیو کا اعلان کرنے کا دباؤ ہے کیونکہ اس سیریز کے لیے انگلینڈ کے شائقین کی بڑی تعداد بھی پاکستان آئے گی اور جب تک سیریز کے لیے وینیو کو حتمی شکل نہیں دی جاتی اس وقت تک کوئی انتظامات نہیں کیے جاسکتے۔ ساتھ ہی انگلینڈ کے ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم نے بھی کہا ہے کہ ان کی ٹیم کو مقامات کے بارے میں پہلے سے جان لینا چاہیے تاکہ وہ اس کے مطابق اپنی ٹیم کا انتخاب کر سکیں۔ انگلینڈ کی ٹیم کو 2 اکتوبر کو پاکستان پہنچنا ہے جبکہ سیریز کا آغاز 7 اکتوبر سے ہونا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔