Bharat Express

Nitish Kumar

مانجھی نے یہ بھی کہا کہ غریب طبقہ اور جو لوگ جسمانی طور پر سخت محنت کرتے ہیں، انہیں حد میں شراب کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ جیتن رام مانجھی نے گجرات حکومت کے ماڈل کی بھی تعریف کی۔

نتیش کمار کبھی بی جے پی کے حلیف تھے۔ اب وہ بی جے پی کے سخت حریفوں میں شامل ہیں۔ نتیش اپوزیشن انڈیا اتحاد کے بانی لیڈران میں سے ایک ہیں۔ ان سے ممکنہ وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر بھی بات کی گئی ہے، جسے انہوں نے مسترد کر دیا ہے۔

دہلی میں انڈیا بلاک کی چوتھی میٹنگ سے پہلے جے ڈی یو کے کئی لیڈران نے نتیش کمار کو وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدار قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبہ میں آر جے ڈی لیڈر بھی شامل تھے۔ ان لیڈران نے کہا تھا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں نتیش کمار کو وزیر اعظم کے عہدے کا چہرہ قرار دیا جانا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق جب بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز کیا تو لالو یادو اور نتیش کمار میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔

سشیل کمار مودی نے کہا کہ نتیش کمار کو نہ مایا ملی اور نہ ہی رام۔ جب وہ خالی ہاتھ پٹنہ لوٹیں گے تو جے ڈی یو کے لیے کارکنوں کے حوصلے کو برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ پارٹی میں بھگدڑ مچ سکتی ہے۔

اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ الائنس کی میٹنگ بدھ کے روز ہونی تھی، جو ملتوی ہوگئی ہے۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے دہلی میں 6 دسمبر کو یہ میٹنگ بلائی تھی۔

حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد میٹنگ میں شامل ہونے سے کئی لیڈران نے انکار کردیا ہے۔ یہ انڈیا اتحاد کے لئے اچھی خبر نہیں ہے۔

بہار حکومت نے جن ذاتوں کو اعلیٰ ذاتوں میں شامل کیا ہے، ان میں ہندو اور مسلم مذاہب کی 7 ذاتیں ہیں۔ عام زمرے میں، بھومیہار سب سے زیادہ غریب ہیں جو 25.32 فیصد ہیں۔ غریب آبادی کے 13.83 فیصد کے ساتھ کائستھ سب سے زیادہ خوشحال ہیں۔ ساتھ ہی، یادو ذات کے لوگ پسماندہ طبقات میں سب سے غریب ہیں۔

بہار اسٹیٹ پاور (ہولڈنگ) کمپنی لمیٹڈ سی ایم نتیش کمار بدھ (01 اکتوبر) کو ریاست اور ذیلی کمپنیوں کے یوم تاسیس کی 11 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ پروگرام کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ اس دوران نتیش کمار نے دیگر سوالات کے جوابات بھی دیئے۔

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی ایم نتیش نے ریلوے انتظامیہ پر ہی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے انتظامیہ کو مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔