Bihar Politics: بہار میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے اتحاد کے درمیان دوریاں آنے لگی ہیں۔ جس کی وجہ راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کو جے ڈی یو کے قومی صدر کے عہدے سے ہٹانا مانا جا رہا ہے۔ آر جے ڈی کے ساتھ بڑھتی قربت کی وجہ سے للن سنگھ کو ہٹا دیا گیا اور سی ایم نتیش کمار نے جے ڈی یو کے قومی صدر کا عہدہ بھی اپنے پاس رکھا ہے۔ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ نتیش کمار بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں اہم عہدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس لیے وہ اپنی پارٹی پر بھی یکطرفہ کمان چاہتے ہیں۔
آر جے ڈی-جے ڈی یو کے درمیان مزید بڑھ سکتے ہیں فاصلے
جے ڈی یو میں بڑی تبدیلیوں کا اثر بہار عظیم اتحاد پر بھی نظر آرہا ہے۔ جو تقریباً شروع ہو چکا ہے۔ ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو 6 جنوری کو آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے تھے۔ لیکن اب انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ جس کی ایک وجہ یہ بھی مانی جا رہی ہے کہ پارٹی ریاست میں سیاسی اتھل پتھل کے درمیان اپنے اہم لیڈر کو ریاست سے باہر بھیج کر کوئی خطرہ مول لینے سے گریز کر رہی ہے۔ 4 دسمبر کے اسی پروگرام کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ تیجسوی یادو نے سی ایم نتیش کمار کے ساتھ اسٹیج شیئر نہیں کیا۔
جنوری کا مہینہ دونوں جماعتوں کے لیے اہم
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق آر جے ڈی کے ایک لیڈر کا کہنا ہے کہ جنوری کا مہینہ دونوں پارٹیوں کے لیے اہم ہونے والا ہے۔ کیونکہ اب آر جے ڈی سے کابینہ میں توسیع کا مطالبہ کیا جائے گا۔ نتیش کی کابینہ میں ابھی چار وزارتیں نہیں بھری گئی ہیں۔ آر جے ڈی لیڈر کا کہنا ہے کہ جب عظیم اتحاد برقرار رہے گا تب ہی وہ مثبت سوچ کے ساتھ لوک سبھا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ آر جے ڈی، کانگریس اور دیگر بائیں بازو کی جماعتوں سمیت، کل 114 ایم ایل اے ہیں، جو سادہ اکثریت سے صرف 8 کم ہیں۔
ایسی صورت حال میں نتیش کمار دوبارہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے کیونکہ اس سے انہیں وزیراعلیٰ کا عہدہ بھگتنا پڑ سکتا ہے اور جب تک وہ وزیراعلیٰ کے عہدے پر ہیں، وہ اہم اور متعلقہ ہیں۔ ایک طرف جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان اختلافات کی خبریں آرہی ہیں تو دوسری طرف للن سنگھ نے نتیش کمار کے ساتھ اختلافات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے 37 سالہ سیاسی کیریئر کو داغدار کرنے کی کوشش ہے۔
-بھارت ایکسپریس