جیتن رام مانجھی نے بہار میں شراب پر چھوٹ کا مطالبہ کیا
Liquor Ban in Bihar: بہار میں شراب پر پابندی نافذ ہے۔ بہار کے سابق سی ایم جیتن رام مانجھی نے اس معاملے میں بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے شراب پینے کے فائدے بتاتے ہوئے کہا کہ شراب اگر حد سے پیی جائے تو یہ بھی فائدہ مند ہے۔ مانجھی نے کہا ہے کہ بہار میں شراب پینے پر چھوٹ ہونی چاہیے اور نتیش کمار کی حکومت کو بہار میں گجرات کا ماڈل اپنانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے بہار آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں کافی کمی آئی ہے۔
حد میں ٹھیک ہے شراب کا استعمال
اس معاملے میں ہندوستانی عوام مورچہ کے سرپرست جیتن رام مانجھی نے کہا کہ شراب ایک مشروب ہے۔ ضرورت کے مطابق اسے پینا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ مانجھی نے مزید کہا کہ وہ پہلے سے اس کی وکالت کر رہے ہیں۔ جیتن رام مانجھی بیان دے کر یہیں نہیں رکے۔ مانجھی نے یہ بھی کہا کہ غریب طبقہ اور جو لوگ جسمانی طور پر سخت محنت کرتے ہیں، انہیں حد میں شراب کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ جیتن رام مانجھی نے گجرات حکومت کے ماڈل کی بھی تعریف کی۔
جیتن رام مانجھی نے نتیش کے فیصلے پر اٹھائے سوال
جیتن رام مانجھی نے سیاحت میں کمی کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے شراب پر پابندی کے فیصلے کو بھی ٹھہرایا ہے۔ مانجھی نے کہا کہ بہار میں سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ حکومت صرف کاغذوں پر سیاحوں کی آمد کو دکھا رہی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ شراب پر پابندی کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحوں کی آمد میں زبردست کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘میں ریسلنگ سے ریٹائر ہو چکا ہوں’، ڈبلیو ایف آئی کے نئے صدر سنجے سنگھ کی برطرفی پر کیا بولے برج بھوشن شرن سنگھ ؟
جیتن رام مانجھی کا نتیش کمار پر حملہ
نتیش کمار پر حملہ کرتے ہوئے جیتن رام مانجھی نے کہا کہ وہ بہار میں 100 چوہے کھا کر حج کرنے کے محاورے پر کام کر رہے ہیں۔ بہار میں گھر گھر شراب کی دکانیں کھولنے والا کوئی اور نہیں بلکہ نتیش کمار ہیں۔ آج وہ شراب بندی کا ڈھکوسلا کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔