Bharat Express

Nawaz Sharif

عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حامی اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ 8 فروری کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف نعرے لگائے جانے کے درمیان راجا پرویز اشرف نے نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کو حلف دلایا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں کابینہ کی تشکیل کے لیے حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے اندر بات چیت شروع ہو گئی ہے۔

پی ٹی آئی کا دعویٰ کر رہی ہے کہ مریم 8 فروری کے انتخابات میں 800 سے زائد ووٹوں کے فرق سے اپنی نشست ہار گئی تھیں

مریم نواز نے بطور وزیراعلیٰ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایوان میں اگر اپوزیشن موجود ہوتا اورتقریر کے دوران ہنگامہ آرائی یا شور شرابہ کرتا تو مجھے خوشی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ دیا اوران کی بھی ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔

قابل ذکرہے کہ پنجاب اسمبلی 371 نشستوں کے ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا منتخب ایوان ہے، جس میں 297 جنرل نشستیں اور 74 مخصوص نشستیں ہیں، جن میں سے 66 خواتین اور8 اقلیتوں کے لئے ہیں۔

پاکستان کے حالیہ الیکشن میں رائے دہندگان نے فوج کے نظریات سے الگ ہٹ کرفیصلہ نہ دیا ہوتا تو نواز شریف کی پارٹی کو واضح اکثریت ملتی اوروہ وزیراعظم کا حلف لیتے۔  لیکن ان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا ہے کیونکہ ان کو اکثریت نہیں ملی ہے۔

پاکستان کی دو اہم پارٹیاں پی ایم ایل-این اور پی پی پی آخرکار اتحادی حکومت بنانے کے لئے ایک معاہدے پر پہنچ گئی ہیں، جس کے بعد کئی دنوں کی بات چیت ختم ہوگئی ہے۔

پاکستان میں انتخابی نتائج میں ہوئی دھاندلی کے معاملے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیرکے روز فیصلہ سنایا۔ اس کے تحت تین انتخابی حلقوں کے نتائج کو معطل کردیا گیا۔

17 فروری کو اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کی رابطہ کمیٹیوں کا اجلاس ہوا۔ ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومت سازی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا، "نواز شریف نے ان سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے (اگلی حکومت بنانے میں) مسلم لیگ ن کی حمایت کی اور امید ظاہر کی کہ ایسے فیصلے پاکستان کو بحران سے نکالیں گے۔"