خیبر پختونخواہ میں سرکاربنا سکتی ہےعمران خان کی پارٹی
پشاور: پاکستان کی خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی کے نومنتخب اراکین اسمبلی نے بدھ کے روز حلف لیا۔ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی مسلسل تیسری بار صوبائی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔ ٹیلی ویژن نیوز چینل جیو نیوز کی خبر کے مطابق صوبائی اسمبلی کے سبکدوش اسپیکر مشتاق غنی نے جنرل سیٹوں پر منتخب ہوئے 113 صوبائی اراکین کو حلف دلایا۔
پی ٹی آئی کو واضح اکثریت حاصل
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کی قانون ساز اسمبلی کے کل 145 ارکان ہیں جن میں 10 خواتین اور ریزرو سیٹوں پر منتخب چار اقلیت شامل ہیں۔ ریزرو سیٹوں کی الاٹمنٹ کو نوٹیفائی نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس معاملے کی سماعت فی الحال الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کر رہا ہے۔ ادھر انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی موت کے باعث صوبے میں دو عام نشستوں پر الیکشن ملتوی کر دیے گئے۔ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے صوبے میں مسلسل تیسری بار 90 نشستوں کے ساتھ سرکار بنانے کے لیے صوبائی اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل کی ہے۔
علی امین گنڈا پور وزیر اعلیٰ کے امیدوار
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے علی امین گنڈا پور کو پارٹی کی طرف سے وزیر اعلیٰ امیدوار اور بابر سلیم سواتی کو اسپیکر اسمبلی کے طور پر نامزد کیا ہے۔ پاکستان میں 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد خیبر پختونخواہ تیسری صوبائی اسمبلی ہے جس نے حلف اٹھایا ہے۔ گزشتہ ہفتے پنجاب اور سندھ میں صوبائی اسمبلیوں کی حلف برداری ہوئی تھی۔
پنجاب میں کابینہ کی تشکیل کے لیے بات چیت شروع
دوسری جانب پاکستان کے صوبہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں کابینہ کی تشکیل کے لیے حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے اندر بحث و مباحثہ شروع ہو گیا ہے۔ مریم کے والد اور پارٹی سپریمو نواز شریف اس حوالے سے اتحادیوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ بدھ کے روز ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ہفتے پہلے مرحلے میں 20 رکنی کابینہ کی تشکیل کا امکان ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اپنے اتحادیوں پی پی پی، پی ایم ایل-ق اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) سے بھی بات چیت کی، جنہیں دوسرے مرحلے میں کابینہ میں وزارتیں ملنے کی بھی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہا پاکستان سے طیارے کے ذریعے سری لنکا پہنچا، ہوا طیارے کا یہ حال
پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ہیں مریم
بتا دیں کہ پچاس سالہ مریم پاکستان کی تاریخ میں کسی صوبے کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بنی ہیں۔ تین بار سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ مسلم لیگ ن کے سینئر لیڈر رانا ثناء اللہ، پرویز رشید اور مریم اورنگزیب کو صوبائی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
بھارت ایکسپریس۔