Bharat Express

نواز شریف کی بیٹی مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب، اپوزیشن نے کیا بائیکاٹ

مریم نواز نے بطور وزیراعلیٰ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایوان میں اگر اپوزیشن موجود ہوتا اورتقریر کے دوران ہنگامہ آرائی یا شور شرابہ کرتا تو مجھے خوشی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ دیا اوران کی بھی ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔

نواز شریف کی بیٹی مریم نواز پاکستان کے صوبہ پنجاب کی وزیراعلیٰ منتخب ہوگئی ہیں۔

پاکستان کے حالیہ الیکشن میں کئی طرح کے الزامات عائد کئے ہیں۔ معاملہ عدالت تک بھی پہنچ چکا ہے، لیکن اس درمیان پاکستان مسلم لیگ- نواز (پی ایم ایل-این) کی لیڈراور سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نوازپنجاب کی وزیراعلیٰ منتخب ہوگئی ہیں۔ حالانکہ اس دوران اپوزیشن نے ان کا بائیکاٹ کیا۔ مریم نوازکو جمعہ کے روزہی صوبہ پنجاب (پاکستان) کا وزیراعلیٰ منتخب کرلیا گیا تھا۔ نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب پاکستان مریم نوازنے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کو افسوس ہے کہ اپوزیشن کے اراکین موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی مشکل وقت آنے اوربربریت کا نشانہ بنایا گیا، لیکن ہم نے بطور پارٹی میدان خالی نہیں چھوڑا۔

مریم نوازنے بطوروزیراعلیٰ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایوان میں اگراپوزیشن موجود ہوتا اورتقریرکے دوران ہنگامہ آرائی یا شورشرابہ کرتا تو مجھے خوشی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ دیا اوران کی بھی ہوں، جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔ انہوں نے اپوزیشن سے کہا کہ میرے دفتر، دل اورچیمبرکے دروازے ان کے لئے بھی کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میں پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ کے طور پریہاں کھڑی ہوں، میں امید کرتی ہوں کہ یہ سلسلہ میرے بعد بھی چلے۔

سب سے بڑا ایوان ہے پاکستان کا پنجاب اسمبلی

قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں 8 فروری کو انتخابات ہوئے۔ اس کے بعد سے پاکستان کی سیاست میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ پاکستان میں 18ویں پنجاب اسمبلی (پی اے) میں پہلے تشدد اورپھر مبینہ دھاندلی کی اطلاعات کے درمیان مسلم لیگ (نواز) کی نامزد وزیراعلیٰ کی امیدوار مریم نواز نے حلف اٹھایا۔ مریم نوازپاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی ہیں اور صوبہ پنجاب کی وزیراعلیٰ منتخب ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔ قابل ذکرہے کہ پنجاب اسمبلی 371 نشستوں کے ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا منتخب ایوان ہے، جس میں 297 جنرل نشستیں اور 74 مخصوص نشستیں ہیں، جن میں سے 66 خواتین اور8 اقلیتوں کے لئے ہیں۔ 8 فروری کو 296 جنرل نشستوں کے لئے انتخابات ہوئے تھے، کیونکہ ایک نشست پرامیدوار کی موت کی وجہ سے ووٹنگ ملتوی کردی گئی تھی۔

مریم نواز نے رقم کی تاریخ

پنجاب کے گورنربلیغ الرحمان نے یہ اجلاس بلایا تھا، جس میں اراکین پارلیمنٹ کو خواتین اوراقلیتوں کے لئے مخصوص نشستوں پرجزوی طورپرمطلع کیا گیا تھا۔ کل کا اجلاس صبح 10 بجے شروع ہونا تھا تاہم اس میں دو گھنٹے سے زیادہ کی تاخیرہوئی اور پھرجمعہ کی نمازتک ملتوی کردی گئی۔ اس کے بعد دوپہر ڈھائی بجے اجلاس دوبارہ شروع ہوا اور سبکدوش ہونے والے اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نے منتخب اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔ انہوں نے تمام ایم پی اے کونئے عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اوران کی کامیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے مسلم لیگ (نواز) کی امیدوارمریم نواز، سابق وفاقی وزیرمریم اورنگزیب اورپی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگرموجود تھے، جس کے بعد مریم کو پنجاب کی کمان سونپ دی گئی۔

بھارت ایکسپریس۔