پاکستان سینیٹ انتخابات
اسلام آباد: پاکستان میں حکمران اتحاد نے سینیٹ انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ دو رکنی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی 48 خالی نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات کے بعد اب تک 19 نشستوں کے نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے، جن میں سے حکمران اتحاد نے 18 پر کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے زیرقیادت اتحاد نے 19 میں سے 18 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ایک آزاد امیدوار اس کی حمایت سے منتخب ہوا ہے۔ اس اتحاد میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
سندھ کی 12، پنجاب کی پانچ اور اسلام آباد کی دو نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) نے پانچوں نشستیں جیت لیں جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی 10 نشستوں پر کامیاب قرار پائی اور ایک نشست متحدہ قومی موومنٹ اور ایک آزاد امیدوار کے حصے میں آئی۔ اسلام آباد میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ایک ایک نشست جیتی۔ سینیٹ کے 18 امیدواروں کو پہلے ہی بلامقابلہ منتخب قرار دیا جا چکا ہے۔ ان میں سے 11 کا تعلق بلوچستان اور سات کا پنجاب سے ہے۔ صوبہ خیبرپختونخواہ میں مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کے حلف کے تنازع کے باعث انتخابات ملتوی کر دیے گئے۔
وہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی سے 224 ووٹ لے کر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے۔ ان کے مدمقابل مخالف سنی اتحاد کونسل کے راجہ عنصر محمود نے 81 ووٹ حاصل کیے۔ پیپلز پارٹی کے رانا محمود الحسن نے بھی سنی اتحاد کونسل کے فرزند حسین شاہ کو شکست دے کر اپنی نشست جیت لی۔ اس طرح حکمران اتحاد نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کی سینیٹ کی دونوں نشستوں پر قبضہ کر لیا۔
سینیٹ الیکشن جیتنے والے بڑے امیدواروں میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر پیٹرولیم مصدق ملک شامل ہیں جنہوں نے بالترتیب 128 اور 121 ووٹ حاصل کیے اور دونوں پنجاب سے ایوان بالا میں پہنچے۔ وہیں پنجاب میں اقلیتی نشست سے مسلم لیگ (ن) کے خلیل طاہر سندھو فاتح قرار پائے جبکہ سندھ میں اقلیتی نشست سے پیپلزپارٹی کے پونجو بھیل فاتح قرار پائے۔
بھارت ایکسپریس۔