Bharat Express

Narendra Modi

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔

اپنی تقریر شروع کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے آئین کی کاپی اور بھگوان شیو کی تصویر لہرائی اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو نشانہ بنایا۔

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ "دہشت گردی ایک بیماری ہے، جس کا علاج ممکن ہے لیکن ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں پر دہشت گردی کا ٹیگ لگانا سراسر غلط ہے۔ اشتعال انگیز باتیں کہنے والے صرف سیاست کر رہے ہیں۔

شکریہ کی تحریک پر بولتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آئین پر منظم حملے ہو رہے ہیں۔ آئینی ادارے مسلسل حملے کی زد میں ہیں ۔وہیں دوسر ی جانب راہل نے  حکمراں جماعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں وہ صرف  تشدد اور  تشددکرتے ہیں۔

تقریباً 50 سال قبل جب ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی، نوجوان وینکیا جی نے خود کو ایمرجنسی مخالف تحریک میں جھونک دیا تھا۔ انہیں جیل بھی جانا پڑا

وزیر اعظم نریندر مودی نے من کی بات ریڈیو پروگرام میں ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا انتخابات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ آج میں اہل وطن کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے آئین اور ملک کے جمہوری نظام پر اپنے غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا۔

پی ایم مودی نے کہا، "ایمرجنسی 50 سال پہلے لگائی گئی تھی، لیکن آج کے نوجوانوں کے لیے اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے، کیونکہ یہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔

اوم برلا نے مزید کہا کہ "اس وقت کی آمرانہ حکومت نے میڈیا پر بہت سی پابندیاں لگائی تھیں اور عدلیہ کی خود مختاری کو بھی پامال کیاگیا۔ ایمرجنسی کا وہ دور ہمارے ملک کی تاریخ کا ایک غیر منصفانہ اور سیاہ دور تھا۔"

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اوم برلا کے 18ویں لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد وزیراعظم نریندرمودی اورلوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے انہیں اسپیکر کی چیئر تک پہنچایا۔

چندر شیکھر حلف لینے کے بعد دستخط کرنا بھول گئے۔ وہ سیڑھیاں چڑھ کر آگے بڑھنے لگے۔ اس کے بعد وہ اکھلیش یادو کے پاس پہنچے اور ہاتھ ملایا۔ اکھلیش نے انہیں دستخط کرنے کی یاد دلائی۔ اس کے بعد چندر شیکھر نے دستخط کئے۔