بارامتی کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے
Uniform Civil Code: وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں یکساں سول کوڈ کی بات کی ہے۔ یکساں سول کوڈ کے بارے میں پی ایم نے کہا کہ ہمارے ملک میں سپریم کورٹ نے یکساں سول کوڈ پر بارہا بحث کی ہے۔ کئی بار حکم دیا ہے، کیونکہ ملک کا ایک بڑا طبقہ مانتا ہے اور اس میں سچائی بھی ہے کہ ہم جس سول کوڈ کے ساتھ رہ رہے ہیں، وہ ایک طرح کا فرقہ وارانہ سول کوڈ ہے۔ امتیازی سول کوڈ ہے۔ این سی پی (ایس پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے پی ایم کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
سپریا سولے نے کہا، “یہ این ڈی اے کی حکومت ہے، بی جے پی نہیں، اسی لیے پی ایم مودی سیکولر سول کوڈ کی بات کر رہے ہیں۔” مہاراشٹر میں لاڈلی بہن یوجنا کے تحت خواتین کے کھاتوں میں آنے والی رقم پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مہایتو حکومت کو نشانہ بنایا۔ سولے نے کہا کہ میری پیاری بہن سے گزارش ہے کہ فوری طور پر رقم نکال لیں، اس حکومت پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
ملک میں فرقہ وارانہ سول کوڈ نافذ نہیں ہونا چاہئے: پی ایم مودی
آپ کو بتا دیں کہ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی آزادی کو 75 سال ہو چکے ہیں، اس لیے ملک میں فرقہ وارانہ سول کوڈ نافذ نہیں ہونا چاہیے۔ آئین کی روح ہمیں یہ کرنے کو کہتی ہے۔ ملک کی اعلیٰ عدلیہ ہمیں جو بھی کہے گی۔ ملک کے بانیوں کے خواب کو پورا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ میرا ماننا ہے کہ ملک میں اس سنجیدہ موضوع پر بات ہونی چاہیے۔ وسیع بحث ہونی چاہیے۔ سب اپنے اپنے خیالات لے کر آئے۔ جو قوانین مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرتے ہیں، جو اونچ نیچ کا سبب بنتے ہیں، ایسے قوانین کی جدید معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیں- Independence Day 2024: دہلی کے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر نہیں لہرایا گیا ترنگا جھنڈا، سنیتا کیجریوال نے کہا- ‘یہ آمریت…’
وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت کی ضرورت ہے کہ ملک میں سیکولر سول کوڈ ہو، ہم نے 75 سال فرقہ وارانہ سول کوڈ میں گزارے ہیں۔ اب ہمیں سیکولر سول کوڈ کی طرف بڑھنا ہو گا، تب ہی ملک میں مذہب کی بنیاد پر ہونے والے امتیازی سلوک اور عام شہری کو جس دوری کا احساس ہو رہا ہے، اس سے ہمیں آزادی ملے گی۔
-بھارت ایکسپریس