راہل گاندھی کو 46.50 لاکھ روپے کا منافع
نئی دہلی: مودی حکومت کے تیسرے مدت کار میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی معیشت کی مضبوط بنیاد کی وجہ سے سینسیکس اور نفٹی نئے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے عام سرمایہ کاروں کے ساتھ ملک کے بڑے سیاستدان بھی بھاری منافع کما رہے ہیں۔ اس میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بھی شامل ہیں۔
As Rahul Gandhi continues to raise suspicions about the stupendous growth of the Indian stock markets in the Modi 3.0 era, data has revealed that the Leader of Opposition (LoP) made a profit of Rs 46.49 lakh from his stock investments in the last five months.
· Rahul Gandhi made… pic.twitter.com/RV8mYKMJ6W
— IANS (@ians_india) August 12, 2024
آئی اے این ایس کے حساب سے راہل گاندھی نے پچھلے پانچ مہینوں میں اسٹاک مارکیٹ سے 46.49 لاکھ روپے کا منافع کمایا ہے۔ اس منافع کا حساب رائے بریلی لوک سبھا کے لیے انتخابی نامزدگی میں ان کے رجسٹر کردہ شیئر کی بنیاد پر لگایا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 15 مارچ 2024 تک ان کے پورٹ فولیو کی قیمت 4.33 کروڑ روپے تھی۔ اسٹاک مارکیٹ میں ان کے پورٹ فولیو کی مالیت 12 اگست 2024 تک بڑھ کر 4.80 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔
راہل گاندھی کے پورٹ فولیو میں ایشین پینٹس، بجاج فائنانس، دیپک نائٹریٹ، ڈیوی کی لیبز، جی ایم ایم فوڈلر، ہندوستان یونی لیور، انفوسس، آئی ٹی سی، ٹی سی ایس، ٹائٹن، ٹیوب انویسٹمنٹ اور ایل ٹی آئی مائنڈ ٹری جیسے اسٹاک کے نام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کئی چھوٹی کمپنیاں جیسے ورٹوس ایڈورٹائزنگ اور ونائل کیمیکل ان کے پورٹ فولیو میں شامل ہیں۔ بڑی بات یہ ہے کہ ان کے پاس اپنے پورٹ فولیو میں تقریباً 24 اسٹاکس ہیں، جن میں سے وہ صرف 4 کمپنیوں – LTIMindtree، Titan، TCS اور Nestle India میں نقصان اٹھا رہے ہیں۔ دیگر کمپنیوں میں راہل گاندھی منافع میں ہیں۔
ان کے پورٹ فولیو میں موجود Vertoz Limited میں کارپوریٹ ایکشن دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس کمپنی کے شیئرز کی تعداد بڑھ کر 5,200 ہو گئی ہے، جو کہ 15 مارچ 2024 کو 260 تھی۔ حال ہی میں ہنڈنبرگ کی ایک رپورٹ آئی تھی جس کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ لوگوں کی سرمایہ کاری رچ زون میں پہنچ گئی ہے۔ حالانکہ، وہ خود بھی بھاری منافع کما رہے ہیں۔
ہنڈنبرگ کی تازہ ترین رپورٹ کو مارکیٹ ماہرین نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔ KEDIANOMICSکے بانی اور CEO سشیل کیڈیا نے کہا، ’’بدنام زمانہ شارٹ سیلنگ فرم ہنڈنبرگ کا 18 ماہ قبل اس وقت پردہ فاش ہوا جب اس نے اڈانی گروپ کے بارے میں بڑے دعوے کیے تھے، لیکن سپریم کورٹ کی نگرانی میں کی گئی تحقیقات میں ’’حقیقت میں کچھ بھی سامنے نہیں آیا SEBI نے انہیں سیکورٹیز مارکیٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’اب 18 مہینے بعد، ہنڈنبرگ نے اچانک سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ہندوستان کے بارے میں کچھ بڑا ہے، اس کا واحد مقصد خوردہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو توڑ کر ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کو تباہ کرنا ہے۔ چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ ہنڈنبرگ کا مقصد صرف مارکیٹ کو مختصر کرکے پیسہ کمانا ہے، رپورٹ ہفتے کو آتی ہے، اتوار کو اس پر بحث ہوتی ہے، تاکہ پیر کو مارکیٹ گر جائے۔‘‘ بتا دیں کہ اس سال کے آغاز سے، سینسیکس نے تقریباً 11 فیصد اور نفٹی نے تقریباً 12 فیصد کا منافع دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔