Bharat Express

Milkipur Assembly By-election: ملکی پور اسمبلی ضمنی انتخاب میں 65.25 فیصد ووٹنگ، ای وی ایم میں قید امیدواروں کی قسمت، 8 فروری کو نتیجہ

بدھ کو اتر پردیش کے ملکی پور اسمبلی حلقہ اور تمل ناڈو کے ایروڈ (مشرقی) میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق شام 5 بجے تک ایروڈ (ایسٹ) میں 64.02 فیصد اور ملکی پور میں 65.25 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔

Milkipur Assembly By-election: بدھ کو اتر پردیش کے ملکی پور اسمبلی حلقہ اور تمل ناڈو کے ایروڈ (مشرقی) میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق شام 5 بجے تک ایروڈ (ایسٹ) میں 64.02 فیصد اور ملکی پور میں 65.25 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 5 بجے تک جاری رہی۔ دہلی سمیت اسمبلی ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔

ملکی پور میں سماج وادی پارٹی کے اجیت پرساد اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے چندر بھانو پاسوان سمیت 10 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید ہے۔ جہاں بی ایس پی ضمنی انتخاب نہیں لڑ رہی ہے، وہیں کانگریس اس سیٹ پر اپنے اتحادی ایس پی کی حمایت کر رہی ہے۔ اس سیٹ سے آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) بھی الیکشن لڑ رہی ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں فیض آباد لوک سبھا سیٹ جیتنے کے بعد اودھیش پرساد کے سیٹ خالی کرنے کے بعد ضمنی انتخاب کی ضرورت پڑی۔

جہاں ایس پی اس سیٹ کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے وہیں بی جے پی اس الیکشن کو فیض آباد میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کے موقع کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں، ملکی پور ایودھیا ضلع کی واحد اسمبلی سیٹ تھی جہاں بی جے پی کو شکست ہوئی تھی۔

اکھلیش نے لگائے یہ الزامات

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے حکام پر ”جعلی ووٹنگ“ اور دھاندلی کا الزام لگایا، لیکن سینئر پولیس حکام نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ ملکی پور ضمنی انتخاب سماج وادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان وقار کی جنگ بن گیا ہے کیونکہ یہ سیٹ سیاسی طور پر اہم ایودھیا ضلع کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Delhi polls:سہ پہر 3 بجے تک دہلی میں 46.55 فیصد ووٹنگ، مسلم اکثریتی حلقہ مصطفی آباد میں سب سے زیادہ لوگوں نے کیا حق رائے دہی کا استعمال

اکھلیش یادو نے کہی یہ بات

ایس پی کے سربراہ یادو نے الزام لگایا کہ حلقہ میں پریزائیڈنگ آفیسر ”جعلی ووٹنگ کا مقصد پورا کر رہے ہیں“ اور الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ ”جمہوریت کے دشمنوں“ کا نوٹس لیں۔ یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک مبینہ اسٹنگ سے ایک آڈیو کلپ پوسٹ کیا اور کہا، ”یہ پریزائیڈنگ افسران کی سچائی کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک اسٹنگ آپریشن ہے جو حکمراں پارٹی کے لیے جعلی ووٹنگ کر رہے ہیں۔“ انتخابات کے لیے کل 255 پولنگ اسٹیشنز اور 414 ووٹنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔ ضمنی انتخاب کے لیے 1.93 لاکھ مرد ووٹرز ہیں، جب کہ 1.78 لاکھ خواتین ووٹرز ہیں۔ آٹھ تیسری صنف کے ووٹرز تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read