Bharat Express

Modi Government

مودی حکومت کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے 10 سال کی معاشی بدانتظامی کے بارے میں پارلیمنٹ میں وائٹ پیپر لانے جا رہی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے پیر(5 فروری) کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب پر اظہارتشکرکی تحریک پر بحث کے دوران لوک سبھا سے خطاب کیا۔

عبوری بجٹ میں 1 گھنٹے سے بھی وقت باقی ہے۔ یہاں جانیں کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ہندوستانیوں کی معاشی امیدوں اور امنگوں کے لیے کیا بجٹ پیش کریں گی۔

مودی حکومت کے پہلے دور میں ارون جیٹلی نے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالا اور 2014 سے 2019 تک بجٹ پیش کیا لیکن ان کی خرابی صحت کے باعث بعد میں یہ عہدہ پیوش گوئل کو دے دیا گیا۔ ایسے میں انہوں نے یکم فروری 2019 کو مودی حکومت کا پہلا عبوری بجٹ پیش کیا۔

بتایا گیا ہے کہ مرکزی کابینہ نے حال ہی میں اس بل کو منظوری دی ہے۔ مجوزہ بل میں طلبہ کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا لیکن منظم جرائم، مافیا اور ملی بھگت میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی گنجائش ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں لوگوں کو بحران کا سامنا ہے اس لیے وہ جنگ کے دوران اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس پی نے اپنی حکومت کے دوران لوگوں کو خود کفیل بنایا تھا۔ مایاوتی نے الزام لگایا کہ پچھلے کچھ سالوں سے مرکز اور ریاستی حکومتیں مذہب اور ثقافت کی آڑ میں سیاست کر رہی ہیں۔

ہندوستان میں انسانی حقوق کی رپورٹوں میں جموں و کشمیر میں لوگوں کی روزانہ مبینہ ہلاکتوں کی رپورٹوں پر بات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہاں کے لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کی آزادی نہیں ہے۔ وہ مبینہ طور پر مزاحمت نہیں کر سکتے۔

اس سے پہلے 11 دسمبر کو مہوا موئترا کوایک نوٹس دیا گیا تھا، جسے منسوخ کرنے کرنے کے لئے ٹی ایم سی لیڈر نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

مرکز میں مودی حکومت کے دوسرے دور میں عبوری بجٹ کس تاریخ کو پیش کیا جائے گا اس کا اعلان ہوگیا ہے۔ عبوری بجٹ اور اقتصادی سروے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران پیش کیا جائے گا۔