Bharat Express

Bill To Stop Paper Leak: پیپر لیک ہونے پر لگے گی مکمل روک! 5 فروری کو پارلیمنٹ میں بل پیش کرے گی مودی حکومت

بتایا گیا ہے کہ مرکزی کابینہ نے حال ہی میں اس بل کو منظوری دی ہے۔ مجوزہ بل میں طلبہ کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا لیکن منظم جرائم، مافیا اور ملی بھگت میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی گنجائش ہے۔

کتنا اہم ہے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ، جانئے کتنی ملتی ہیں تنخواہ اور سہولیات؟

Bill To Stop Paper Leak: طویل تیاری کے بعد امتحان کے وقت پیپر لیک ہونے سے پریشان امیدواروں کو اب راحت ملنے والی ہے۔ مسابقتی امتحانات میں بے قاعدگیوں اور سے سختی سے نمٹنے کے لیے حکومت آئندہ ہفتے پارلیمنٹ میں نیا بل پیش کر سکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بل میں اس جرم کے لیے زیادہ سے زیادہ 10 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک کے جرمانے کا انتظام ہوسکتا ہے۔ پیپر لیکس کو روکنے کے لیے، عوامی امتحانات (غیر منصفانہ ذرائع کی روک تھام) بل، 2024 پیر (5 فروری، 2024) کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے لیکن ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

کابینہ نے حال ہی میں دی ہے منظوری

بتایا گیا ہے کہ مرکزی کابینہ نے حال ہی میں اس بل کو منظوری دی ہے۔ مجوزہ بل میں طلبہ کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا لیکن منظم جرائم، مافیا اور ملی بھگت میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی گنجائش ہے۔ بل میں ایک اعلیٰ سطحی تکنیکی کمیٹی کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی کمپیوٹر کے ذریعے امتحانی عمل کو مزید محفوظ بنانے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔ یہ ایک مرکزی قانون ہوگا اور اس میں مرکزی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے مشترکہ داخلہ امتحانات اور مزید امتحانات بھی شامل ہوں گے۔

صدر مرمو نے دیے تھے اشارے

تاہم اس سے قبل بدھ (31 جنوری) کو بجٹ اجلاس کے آغاز میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے اس بل کے بارے میں اشارہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت امتحانات میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے نوجوانوں کے خدشات سے آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا تھا، ’’اس سمت میں سختی لانے کے لیے نیا قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں- LPG Price Hike: بجٹ سے قبل مہنگائی کا جھٹکا، ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافہ

ان ریاستوں میں ہوئے تھے پیپرز لیک

پیپر لیک کا معاملہ ملک گیر مسئلہ بنتا ہوا دکھائی دے رہا تھا، اس لیے اس طرح کا پہلا مرکزی قانون لانے کی ضرورت محسوس کی گئی۔ گجرات جیسی کچھ ریاستوں نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے قوانین لائے۔ پچھلے سال، امتحانی پرچے لیک ہونے کے بعد، راجستھان میں اساتذہ کی بھرتی کے امتحان، ہریانہ میں گروپ-D کے عہدوں کے لیے مشترکہ اہلیتی امتحان (سی ای ٹی)، گجرات میں جونیئر کلرکوں کے لیے بھرتی کے امتحان اور بہار میں کانسٹیبل کی بھرتی کے امتحان سمیت دیگر امتحانات منسوخ کر دیے گئے تھے۔ اس کو لے کر کئی احتجاج ہوئے جس کے بعد مرکزی حکومت نے اس پر پابندی لگانے کی پہل شروع کر دی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read