Bharat Express

Draupadi Murmu

پی ایم مودی نے ایکس پر لکھا، "آج وجے دیوس پر ہم ان بہادر فوجیوں کی ہمت اور قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،جنہوں نے 1971 میں ہندوستان کی تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کیا

جسٹس ایچ آر کھنہ نے 1976 میں ایمرجنسی کے دوران حکومت کے خلاف تاریخی فیصلہ دیا تھا۔ 5 ججوں کی بنچ میں وہ واحد جج تھے، جنہوں نے کہا تھا کہ ہنگامی حالات میں بھی شہریوں کی ذاتی آزادی کے بنیادی حق کو متاثر نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس کھنہ ملک کے 51 ویں چیف جسٹس ہوں گے اور ان کی مدت ملازمت تقریباً چھ ماہ ہوگی۔ وہ سپریم کورٹ لیگل سروسز کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین اور نیشنل جوڈیشل اکیڈمی، بھوپال کی گورننگ کونسل کے رکن ہیں۔

پی ایم مودی نے ٹویٹر پر کہا، "میری خواہش ہے کہ آپ سب ماں درگا اور بھگوان شری رام کے آشیرواد سے زندگی کے ہر شعبے میں جیت حاصل کریں۔"

راجستھان میں Brahma Kumaris تنظیم کے بین الاقوامی ہیڈکوارٹر شانتی ون میں ایک عالمی سربراہی اجلاس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس میں ہندوستان اور بیرون ملک کی مشہور شخصیات شرکت کررہی ہیں۔

صدر نے کہا کہ مالیاتی دنیا اکثر اکاؤنٹنگ کے مبہم طریقوں کی زد میں رہتی ہے۔ اس ضمن میں، خود مختار سپریم آڈٹ اداروں کا کردار یہ دیکھنا ہے کہ عوامی وسائل کا موثر، کارگرطریقے سے اور انتہائی دیانتداری کے ساتھ انتظام کیا جائے۔

آج شام راج نواس میں حلف لینے کے بعد آتشی دہلی کی تیسری خاتون وزیر اعلیٰ ہوں گی۔ دیگر دو بی جے پی کی سشما سوراج اور کانگریس کی شیلا دکشت تھیں۔ آتشی نے کہا تھا کہ یہ پارٹی اور دہلی کے لوگوں کے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے۔

مرمو نے کہا کہ پیغمبر محمد ﷺ نے معاشرے میں مساوات اور ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا، آپ نے لوگوں کو دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کرنے اور انسانیت کی خدمت کرنے کی ترغیب دی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ کوآپریٹو اداروں نے غربت کے خاتمے، خوراک کی حفاظت اور قدرتی وسائل کے انتظام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیکن اس تیزی سے بدلتے وقت میں انہیں خود کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہیں ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے اور انتظامیہ کو مزید پیشہ ورانہ بنانا چاہیے۔

صدر نے کہا کہ جب عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم میں عدالتی فیصلے ایک پیڑھی گزر جانے کے بعد آتے ہیں تو عام آدمی محسوس کرتا ہے کہ عدالتی عمل میں حساسیت کی کمی ہے۔ یہ ہماری سماجی زندگی کا افسوسناک پہلو ہے کہ بعض صورتوں میں وسائل رکھنے والے لوگ جرائم کرنے کے بعد بھی بے خوف اور آزاد گھومتے رہتے ہیں۔