Bharat Express

Mahua Moitra Expulsion: مہوا موئترا کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے لئے وزارت نے جاری کیا دوسرا نوٹس، اس تاریخ تک دینا ہوگا جواب

اس سے پہلے 11 دسمبر کو مہوا موئترا کوایک نوٹس دیا گیا تھا، جسے منسوخ کرنے کرنے کے لئے ٹی ایم سی لیڈر نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو)

Mahua Moitra Expulsion Case: ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کو وزارت برائے شہری ترقیات نے جمعرات (11 جنوری) کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے لئے دوسرا نوٹس دیا۔ نیوز ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے یہ جانکاری دی۔ ذرائع کے مطابق، مہوا موئترا کو 16 جنوری تک اس نوٹس کا جواب دینا ہے۔

حال ہی میں ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف اسٹیٹس نے مہوا موئترا سے سرکاری بنگلہ خالی کرنے کوکہا تھا، دراصل، ‘کیش فارکوئسچن’ (پیسے لے کرسوال پوچھنا) کے الزام معاملے میں لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کئے جانے کے بعد وزارت نے یہ نوٹس جاری کیا تھا۔ مہوا موئترا نے اپنے دہلی کی سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرنے کے لئے جاری کئے گئے منسٹری آف اسٹیٹ کے نوٹس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

ہائی کورٹ میں اپنی عرضی میں مہوا موئترا نے کیا کہا؟

عرضی میں کہا گیا کہ 11 دسمبر، 2023 کو انہیں نوٹس جاری کیا گیا تھا، جس میں انہیں 7 جنوری تک گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا، نہیں تو متعلقہ قانون کے تحت کارروائی شروع کی جائے گی۔ عرضی میں 2024 کے لوک سبھا الیکشن کے نتائج تک انہیں اپنی سرکاری رہائش گاہ پرقبضہ برقرار رکھنے کی اجازت دینے کی گزارش کی گئی ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سرکاری رہائش گاہ کی عدم موجودگی، خاص طورپر الیکشن سے پہلے عرضی گزارکی پارٹی کے اراکین، اراکین پارلیمنٹ اور سبھی لیڈران وغیرہ کی میزبانی کرنے اوران سے جڑنے کی صلاحیت میں ایک اہم رخنہ اندازی کرتی ہے۔ اس درمیان سپریم کورٹ نے 3 جنوری کو لوک سبھا کے سکریٹری جنرل سے مہوا موئترا کی اس عرضی پرجواب داخل کرنے کو کہا، جس میں انہوں نے پیسے لے کرسوال پوچھنے کے معاملے میں لوک سبھا سے ان کی رکنیت معطلی کو چیلنج دیا ہے۔

لوک سبھا سے معطل ہوچکی ہیں مہوا موئترا

ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کو 8 دسمبر، 2023 کو ایوان زیریں میں پیش کی گئی ‘کیش فار کوئسچن’ معاملے میں ایتھکس کمیٹی کی رپورٹر پر بحث کے بعد لوک سبھا سے معطل کردیا گیا تھا۔ ایوان کے اندربحث کے دوران بولنے کی اجازت نہیں ملنے پرمہوا موئترا نے کہا تھا کہ ایتھکس کمیٹی نے ہرضابطہ توڑا۔ مہوا موئترا نے الزام لگایا کہ انہیں اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا قصوروار پایا گیا، جس کا وجود ہی نہیں ہے۔ مہوا موئترا کے غیراخلاقی طرزعمل کی جانچ کرنے والی اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ میں سفارش کی گئی تھی کہ ٹی ایم سی لیڈرکو لوک سبھا سے نکال دیا جائے اورمرکزی حکومت سے وقتی طورپرمکمل، قانونی، ادارہ جاتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ رپورٹ کو گزشتہ ماہ پینل نے4-6 کی اکثریت سے منظورکیا تھا۔ مہوا موئترا کے پیسے لے کرسوال پوچھنے کے معاملے کی رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ اس نے 2019 سے 2023 تک 4 بارمتحدہ عرب امارات (یواے ای) کا دورہ کیا، جبکہ اس کے لاگ اِن کو کئی بارایکسیس کیا گیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read