Bharat Express

Maharashtra Politics

سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان مرکزی حکومت کی جانب سے پی ایم مودی نے معافی مانگ لی ہے اور ریاستی حکومت کی جانب سے کئی بڑے لیڈروں نے معافی مانگی ہے، وہیں کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے معافی مانگنے پر حملہ کیا ہے۔

سنجے راوت نے شری کانت کے لیے یہ تبصرہ کیا۔ وہ یہیں نہیں رکے اور شری کانت کے بارے میں مزید کہا کہ انہیں میڈیکل کا علم نہیں ہے پھر بھی وہ ڈاکٹرہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ ’’رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قافلے پر چھپ کر حملہ کیا گیا‘‘۔

ممبئی ریجن کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں ممبئی کانگریس کی صدر اور ایم پی ورشا گائیکواڑ، سابق وزیر اسلم خان اور ایم ایل سی اشوک عرف بھائی جگتاپ شامل ہیں۔

یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن لیڈر اور این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار نےتیکھا حملہ کیا ہے اور انہیں ملک میں بدعنوانی کا 'کنگ پن' قرار دیا ہے۔

شرد پوار سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا اجیت پوار کے لئے آپ کی پارٹی میں کوئی جگہ ہے اور انہیں لیا جاسکتا ہے تو انہوں نے اس بات سے انکار نہیں کیا بلکہ شرد پوارنے ایسا جواب دیا ہے، جس سے لگتا ہے کہ دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

مہاراشٹر کے وزیر اور سینئر این سی پی لیڈر چھگن بھجبل اجیت پوار کو چھوڑ سکتے ہیں۔ پچھلے مہینے مہا وکاس اگھاڑی کی پارٹنر شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک سینئر لیڈر نے بھجبل سے ملاقات کی تھی۔

جیوتش پیٹھ کے شنکراچاریہ اویمکتیشورانند نے شیوسینا (یوبی ٹی) لیڈرادھوٹھاکرے سے ملاقات کی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کودھوکہ دیا گیا ہے۔ اس بات کی انہیں تکلیف ہے۔ جودھوکہ دیتا ہے وہ ہندو نہیں ہوسکتا۔ دھوکہ دہی کوبرداشت کرنے والا ہندو ہوسکتا ہے۔

شرد پوار اور چھگن بھجبل کے درمیان یہ ملاقات مراٹھا بمقابلہ او بی سی کے درمیان لڑائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ کچھ دن پہلے حکومت نے او بی سی کے معاملے پر آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی لیکن اس میں کسی اپوزیشن لیڈر نے شرکت نہیں کی۔

مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ مہاراشٹر میں اس وقت ذات پات پرستی بڑھ رہی ہے اور یہ ترقی کو تباہ کرنے والی ہے۔ تمام سیاسی قائدین اس بات سے باخبر رہیں اور فرقہ واریت کو پروان چڑھائے بغیر عوامی خدمت اور ترقی کی سیاست کریں۔