مہاراشٹر کے نائب وزیراعلی اجیت پوار۔ (فائل فوٹو)
اجیت پوار کو مہاراشٹر کے پمپری چنچواڑنا می علاقہ میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ان کی پارٹی این سی پی کی پمپری چنچواڑ یونٹ کے چار بڑے لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ پارٹی چھوڑنے والے لیڈر شرد پوار کے خیمے میں شامل ہو سکتے ہیں۔ این سی پی کی پمپری-چنچواڈ یونٹ کے سربراہ اجیت گوہانے، این سی پی پمپری-چنچواڈ کے طلباء ونگ کے سربراہ یش سائیں، سابق کونسلر راہل بھوسلے اور پنکج بھلیکر نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مہاوتی میں این سی پی کے لئے بھوساری اسمبلی سیٹ حاصل کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہونے کے بعد گوہانے نے استعفیٰ دے دیا۔
شرد پوار نے یہ دعویٰ کیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات میں، مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے مہاراشٹر میں حکمراں مہایوتی اتحاد کو 48 میں سے 30 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرکے جھٹکا دیا۔ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو صرف ایک سیٹ، رائے گڑھ، جبکہ شرد پوار کے د خیمہ کو آٹھ سیٹیں ملی ہیں۔
استعفیٰ اس وقت آیا ہے جب یہ قیاس آرائیاں کی جارہیں تھیں اجیت پوار کیمپ کے کچھ لیڈران شرد پوارخیمہ میں واپس جانے کے خواہشمند ہیں۔ حال ہی میں، شرد پوار نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ این سی پی سے الگ ہونے والے خیمہ کے کچھ ایم ایل ایز نے پارٹی کے سینئر لیڈر جینت پاٹل سے ملاقات کی تھی۔
قیاس آرائیاں یہ بھی ہیں کہ مہاراشٹر کے وزیر اور سینئر این سی پی لیڈر چھگن بھجبل اجیت پوار کو چھوڑ سکتے ہیں۔ پچھلے مہینے مہا وکاس اگھاڑی کی پارٹنر شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک سینئر لیڈر نے بھجبل سے ملاقات کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ بھجبل اس بات سے ناراض تھے کہ بارامتی لوک سبھا انتخابات میں سپریا سولے سے ہارنے کے بعد اجیت پوار نے اپنی بیوی سنیترا کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا تھا۔ بااثر او بی سی لیڈر بھجبل راجیہ سبھا سیٹ اور پھر مرکزی وزیر کے عہدے کے لیے کوشش کر رہے تھے۔
بھارت ایکسپریس-