Bharat Express

Lucknow Super Giants

شبمن گل نے کہا، "ہم نے اچھی شروعات کی۔ لیکن درمیانی اوورز میں مسلسل وکٹیں گرنے کی وجہ سے ہم سنبھل نہیں سکے۔دوسری طرف ہمارے گیند بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لکھنؤ سپر جائنٹس کو صرف 160 رنز تک محدود کر دیا۔ لیکن ہمارےبلے بازی نے ہمیں  مایوس کیا۔"

ڈوپلیسی نے میچ کے بعد شکست کی وجہ بتائی۔ انہوں نے کہا کہ دو بہت اچھے کھلاڑیوں کا کیچ چھوٹنا ہمیں بہت مہنگا پڑا۔ جب کوئنٹن ڈی کاک 25-30 رنز کے ساتھ کھیل رہے تھے اور نکولس پورن 2 رنز کے ساتھ کھیل رہے تھے۔

آر سی بی نے آئی پی ایل 2024 کی نیلامی میں کئی دم دار کھلاڑیوں کو خریدا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کپتان فاف ڈو پلیسس نے انہیں موقع نہیں دیا۔

رائل چیلنجرز بنگلور اور لکھنؤ سپر جائنٹس اب تک آئی پی ایل میں چار بار آمنے سامنے ہو چکے ہیں۔ بنگلور کی ٹیم لکھنؤ پر حاوی دکھائی دے رہی ہے۔

لکھنو سپرجائنٹس نے آئی پی ایل کے آئندہ سیزن سے پہلے مسلسل کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ اسی ضمن میں ایک اور نئے کھلاڑی کی انٹری ہوئی ہے۔ اس سے پہلے اینڈی فلاور، گوتم گمبھیر جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ وداعی ہوئی تھی۔ جسٹن لینگر اب ٹیم کے نئے چیف کوچ ہیں۔

آئی پی ایل 2023 کے 30ویں مقابلے میں گجرات ٹائٹنس اور لکھنو کے درمیان کانٹے کی ٹکر دیکھنے کو ملی۔ آخری اوور میں گجرات کے تیز گیند باز موہت شرما نے بازی پلٹ دی۔ اس میچ میں دونوں ٹیم کے کپتانوں ہاردک پانڈیا اور کے ایل راہل کے بلے سے شاندار نصف سنچری دیکھنے کو ملی۔

لکھنؤ کے سلامی بلے باز اور کپتان کے ایل راہل نے 32 گیندوں پر 4 چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 39 رنوں کی اننگ کھیلی۔ راہل نے اس میچ میں کافی سست رفتار اننگ کھیلی۔

اس شکست کے باوجود راجستھان رائلزکی ٹیم پہلی پوزیشن پربرقرارہے۔ راجستھان نے چھ میچ کھیلے ہیں، راجستھان کو صرف دو میں شکست ملی ہے

خراب فیلڈنگ اور گیند بازی کا خمیازہ رائل چیلنجرس بنگلور کو بھگتنا پڑا۔ اپوزیشن ٹیم کے تین وکٹ جلد ہی آؤٹ کرنے کے باوجود میچ ہارگئی۔

لکھنؤ سپر جائنٹس نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر آئی پی ایل کے 16ویں سیزن میں دوسری جیت درج کی۔ اس نے سن رائزرس حیدرآباد کی ٹیم کو آسانی سے 5 وکٹ سے ہرا دیا۔