Bharat Express

Lok Sabha Election 2024

بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے سینئر لیڈروں کو میدان میں اتارنے کی تیاری کر رہی ہے۔ لوک سبھا الیکشن لڑنے والے امیدواروں کی فہرست میں راجیہ سبھا کے کئی ممبران پارلیمنٹ کے نام بھی شامل ہوں گے جو مرکز میں وزیر ہیں۔

بھکتا چرن داس کو اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ، ہماچل پردیش، چنڈی گڑھ، پنجاب، جموں و کشمیر اور لداخ پر مشتمل گروپ کی اسکریننگ کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ اس میں نیرج ڈانگی اور یشومتی ٹھاکر کو رکن بنایا گیا ہے۔

لوک سبھا الیکشن اور ایودھیا میں رام مندر کے پران پرتشٹھا تقریب پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے بی جے پی کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لئے گئے ہیں۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد میں سیٹ شیئرنگ سے متعلق خاکہ تیارکرلیا گیا ہے۔ کانگریس الائنس کمیٹی کی رپورٹ کل سونپ دی جائے گی۔

وائی ایس شرمیلا کو راجیہ سبھا، اے آئی سی سی جنرل سکریٹری اور آندھرا پردیش کے پی سی سی کی پیشکش کی گئی تھی۔ شرمیلا کانگریس کے آفرکے لئے راضی ہوگئی ہیں۔ اس سال آندھرا پردیش میں اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔

ہندوستان کے سب سے بڑے سیمپل سروے میں روڈ میپ ٹووِن اوربھارت ایکسپریس نے 208654 لوگوں سے بات کی۔ یہ سیمپل اس وقت لئے جب ووٹرووٹ ڈال کرووٹنگ مرکزسے باہرآئے۔ شہری اوردیہی علاقوں سے یہ سیمپل لئے گئے ہیں۔

دھننجے سنگھ دو بار ایم ایل اے اور ایک بار جونپور سے ایم پی رہ چکے ہیں، لیکن پچھلے کچھ انتخابات کے دوران ان کا جادو نہیں چل سکا اور انہیں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس لیے اب قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ جے ڈی یو انڈیا اتحاد سے دھننجے سنگھ کے لیے ایک سیٹ کا دعویٰ کر سکتی ہے۔

وزیر اعلی پنجاب کے ہوشیار پور میں 10 دن تک وپشینا پروگرام میں شرکت کے بعد ایک دن پہلے دہلی واپس آئے ہیں۔ وپشینا سے باہر آنے کے بعد ان کی پہلی ملاقات پنجاب کے سی ایم بھگونت مان سے ہوئی۔

کانگریس پارٹی کی جانب سے واضح موقف کی عدم موجودگی نے رام مندر کے افتتاح میں سونیا گاندھی اور دیگر قائدین کی شرکت کو لے کر جاری قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔ جیسے جیسے واقعہ قریب آتا ہے، سروے کے یہ نتائج اس طرح کی رسمی تقریبات میں سیاسی مصروفیت کے حوالے سے عوام کے درمیان اہم نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں۔

سروے کے نتائج رام مندر کے تقدس میں ان اہم سیاسی شخصیات کی شرکت کے حوالے سے منقسم عوامی جذبات کو اجاگر کرتے ہیں۔ اگرچہ ایک قابل ذکر حصہ ان کی حاضری کی حمایت کرتا ہے، لیکن ایک بڑا طبقہ ان کی شمولیت کے بارے میں تحفظات یا غیر یقینی صورتحال کا اظہار کرتا ہے۔