Bharat Express

Lok Sabha Election 2024

کشمیرکی اننت ناگ-راجوری سیٹ پراس بارانتخابی مقابلہ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔ اس سیٹ پر دو سابق وزرائے اعلیٰ انتخابی میدان میں ہیں۔ ایک طرف غلام نبی آزاد ہیں تو دوسری طرف محبوبہ مفتی۔ اس کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف کی صورتحال بھی مضبوط مانی جارہی ہے۔ بی جے پی نے ابھی تک یہاں کے لئے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔

ریاستی انچارج غلام احمد میر نے میڈیا کے تمام شعبوں کے کام کا تجزیہ کیا اور ضروری ہدایات بھی دیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے ہدایت دی کہ کانگریس کے منشور کا جھارکھنڈ کی مقامی زبانوں میں ترجمہ کیا جائے تاکہ سماج کے تمام طبقات تک پہنچ سکے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی نے گزشتہ پانچ سالوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب میں وزیر نہیں بنی تو سلطان پور کے لوگوں نے افسوس کا اظہار کیا،

پی ایم نے کانگریس کو بھی نشانہ بنایا۔ پی ایم نے کہا کہ 'کل کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ مودی دوسری ریاستوں میں کشمیر کی بات کیوں کرتے ہیں'۔ ان کے لیے کشمیر کچھ نہیں بلکہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کے لیے کشمیر ماں بھارتی کے سر کی مانند ہے۔

گزشتہ 10 سالوں میں پی ایم مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے ملک کے مفاد میں کئے گئے کاموں کی وجہ سے آج ہندوستان دنیا میں مشہور ہو رہا ہے۔ انتخابی ریلی میں اس طرح سی ایم یوگی نے بی جے پی حکومت کی تعریف کی۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ایکسٹورشن ڈائریکٹوریٹ بن گیا ہے۔ بی جے پی دنیا کی سب سے بڑی واشنگ مشین چلا رہی ہے۔ ملک کے تمام بدعنوان لیڈر اور وزیر پی ایم مودی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت، ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری اور اگنی پتھ اسکیم کو ختم کرنے اور پرانی بھرتی اسکیم کو لاگو کرنے کی بات کی ہے۔ پارٹی نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی بھی بات کی ہے۔

ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا بگل بج چکا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے درمیان جوڑتوڑ کی سیاست چل رہی ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق وزیر ببن راو گھولپ شیوسینا شندے گروپ میں شمال ہوگئے۔

بالا گھاٹ سے سماجوادی پارٹی کے لوک سبھا امیدوار، سابق رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ کنکر منجارے نے کہا کہ وہ 19 اپریل کو ووٹنگ کے بعد گھر لوٹ آئیں گے۔ گزشتہ اسمبلی الیکشن کے دوران دونوں ایک ساتھ رہے تھے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 سے پہلے مہاراشٹر میں شرد پوار گروپ کو بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے۔ ایکناتھ کھڑسے بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ حالانکہ بی جے پی میں ان کی گھر واپسی ہے۔