اب دہشت گردی کو ہندوستان کی سرحدوں میں حمایت نہیں ملے گی، یہ کانگریس کی حکومت تھی جو دہشت گردوں کو بریانی کھلاتی تھی: سی ایم یوگی
ھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے فائر برانڈ لیڈر اور یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر انتخابی ریلیاں نکال رہے ہیں۔ آج سی ایم یوگی راجستھان کے بھرت پور پہنچے، جہاں انہوں نے ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور دہشت گردی سے نمٹنے میں بی جے پی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کا ذکر کیا۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھرت پور میں کہا، ’’بھائیو… بہنو… جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو ختم کردیا گیا، وہاں پتھراؤ کے واقعات بھی رک گئے۔ اب دہشت گردی کو ہندوستان کی سرحدوں کے اندر حمایت نہیں مل سکے گی۔ پچھلی کانگریس حکومتوں کو نشانہ بناتے ہوئے یوگی نے کہا کہ کانگریس والے کچھ نہیں کر پا رہے تھے، وہ گھٹنے ٹیکتے تھے… یہ کانگریس ہی تھی جو اپنی حکومت میں دہشت گردوں کو بریانی کھلاتی تھی۔
اب دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے
#WATCH भरतपुर, राजस्थान: उत्तर प्रदेश के मुख्यमंत्री योगी आदित्यनाथ ने कहा, “… कश्मीर में धारा 370 समाप्त की गई, पत्थरबाज़ी समाप्त हुई। अब भारत की सीमाओं के अंदर आतंकवाद को प्रश्रय नहीं मिल पाएगा… कांग्रेस के लोग कुछ नहीं कर पाते थे, वे घुटने टेक देते थे… एक कांग्रेस थी जो… pic.twitter.com/pvKt6lAgQI
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 7, 2024
سی ایم یوگی نے کہا – “آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان دشمنوں کے اڈے میں گھس کر انہیں مارتا ہے۔ پاکستان کو ہی دیکھ لیں… دو سالوں میں وہاں 20 نامور دہشت گرد مارے گئے۔ اس کا تذکرہ دو روز قبل برطانیہ کے موقر اخبار ’دی گارڈین‘ میں کیا گیا تھا۔
سی ایم یوگی نے کہا – ’’بھائیو… بہنو… ایک بات طے ہے کہ ہندوستان اب دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی کے تحت کام کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بھائیو اور بہنو، ان کانگریسیوں کو جو ملک کے ساتھ
वीरभूमि राजस्थान के अन्नदाता किसानों, युवाओं, कामगारों, माताओं-बहनों समेत समाज के सभी वर्गों की आवाज है कि फिर एक बार मोदी सरकार…
दौसा लोक सभा क्षेत्र में विशाल जनसभा को संबोधित कर रहा हूं… https://t.co/oyzwyYhIr8
— Yogi Adityanath (मोदी का परिवार) (@myogiadityanath) April 7, 2024
غداری کر رہے ہیں اور ملکی سلامتی کے مفادات سے کھیل رہے ہیں، انہیں ان کی صحیح جگہ پر دکھانے کی ضرورت ہے۔
بھارت ایکسریس