Bharat Express

Kapil Sibal

اعظم خان کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے دلیل دی کہ لیز کو بند کرنے سے پہلے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ ٹرسٹ کو جواب دینے کے لیے پہلے نوٹس دینا چاہیے تھا۔

سماعت کے دوران کپل سبل نے کہا کہ یہ الزام ہے کہ مختار کو جیل میں زہر دیا گیا تھا۔ اس کی تحقیق ضروری ہے۔ سبل نے کہا کہ انہوں نے پہلے باندہ جیل میں مختار انصاری کی جان کو خطرہ کے خوف سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لیکن اب مختار کا انتقال ہو چکا ہے۔

نتیجہ کا اعلان ہونے سے پہلے بار اینڈ بنچ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کپل سبل نے کہا تھا، "وکلاء قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے موجود ہیں، ایک وکیل کا مقصد آئین کی حفاظت کرنا ہے... لہذا اگر آپ سیاسی طور پر بارکونسل  میں شامل ہوتے ہیں۔

ہیمنت سورین کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ سے کہا تھا، "اس طرح کے معاملات میں اس عدالت کو پیغام بھیجنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک وزیر اعلیٰ سے متعلق معاملہ ہے

ایڈوکیٹ شیام دیوان نے عدالت کو بتایا کہ اگر غیر قانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دی گئی تو آنے والی نسلیں بھی اپنا قانونی حق طلب کریں گی جس کی وجہ سے ہندوستان کی سماجی، سیاسی، معاشی حالت پر اثر پڑے گا۔

کپل سبل نے کہا کہ ابھی تک الزامات طے ہونے  کا کوئی امکان نہیں ہے، آپ اسے کب تک وہاں رکھیں گے؟  انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معاملہ نہیں ہے کہ وہ اس طرح مخالفت کریں۔  عمر خالد نے کبھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ بات صرف یہ ہے کہ کوئی سازش ہے،ایسی کوئی سازش نہیں جس کے تحت یہ دفعہ لگائے جائیں۔

خواتین کا ریزرویشن بل ایک آئینی ترمیمی بل ہے، جو بھارت میں لوک سبھا اور تمام ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33فیصد ریزرویشن فراہم کرتا ہے۔ یہ بل پہلی بار 1996 میں پیش کیا گیا تھا ۔لیکن اب تک پاس نہیں ہو سکا۔

بی جے پی لیڈر اور کارکنان پی ایم مودی کی 73ویں سالگرہ جوش و خروش سے منا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، ایم پی راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے پی ایم کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد دی۔

ممبئی میں اپوزیشن جماعتوں کے انڈیا اتحاد کا آج دوسرا دن ہے۔ جمعہ کو اس میٹنگ میں راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کپل سبل کی غیر متوقع انٹری ہوئی تو اس سے کانگریس لیڈرغیرمطمئن ہوگئے۔ دراصل سبل میٹنگ میں باضابطہ مدعو رکن نہیں تھے۔

کپل سبل نے وزیر اعطم  کے بیان کا جواب دیتے ہوئے جمعہ کی صبح اپنے  ٹویٹ میں لکھا - پی ایم مودی کہتے ہیں کہ اپوزیشن منی پور میں تین ماہ سے جاری تشدد پر سیاست کر رہی ہے۔ یہ کافی نہیں ہے، لیکن یاد رکھیں، سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے منی پور میں خواتین کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا