راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی گرفتاری پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر حملہ کیا اور اسے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سازش قرار دیا۔
انہوں نے کہا، “اس ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ (ای ڈی کے ذریعہ ECIR کے تحت گرفتار ٹیکس محکمہ کے افسر) اور ہیمنت سورین کے درمیان کوئی لین دین، رشتہ، ٹیلی فون پر بات چیت یا ملاقات نہیں ہے۔ پھر ای ڈی نے انہیں گرفتار کیا ہے۔ آپ کو کس بنیاد پر
کپل سبل نے ای ڈی کو نشانہ بنایا
ای ڈی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “ای ڈی کی شبیہ پر کئی بار سوال اٹھائے گئے ہیں، اس سے قبل بھی میں نے آپ کو کئی ایسے نام بتائے ہیں جنہوں نے الیکشن لڑا ہے اور خود بھی بتایا ہے کہ ان کے خلاف کون سے مجرمانہ کیس ہیں، وہ بی جے پی سے وابستہ ہیں۔ “
انہوں نے کہا، “اگر ای ڈی کو ایسی کئی ریاستوں کے بارے میں یہ معلومات معلوم ہیں، تو وہ (ای ڈی) وہاں کارروائی کیوں نہیں کرتے؟ بی جے پی کا ایک ہی مقصد ہے، اپوزیشن کو نشانہ بنانا اور انہیں اقتدار سے ہٹانا۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ لوک سبھا میں اگر اپوزیشن انتخابی مہم نہیں چلا سکی تو اس کے مضر اثرات ضرور ہوں گے۔
VIDEO | “What is happening in this country? There are no transactions, connection, telephone conversations or visits between Bhanu Pratap (tax department official arrested under ECIR by ED) and Hemant Soren. On what basis they (ED) have arrested Hemant Soren?” says Rajya Sabha MP… pic.twitter.com/4H2vDSxQKM
— Press Trust of India (@PTI_News) February 4, 2024
اس سے پہلے، جھارکھنڈ کی ایک خصوصی PMLA عدالت نے ہیمنت سورین کو جمعہ (2 فروری) کو پانچ دن کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ جمعہ کو ہی سپریم کورٹ نے اس معاملے میں عرضی پر مداخلت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ہیمنت سورین کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔
ہیمنت سورین کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ سے کہا تھا، “اس طرح کے معاملات میں اس عدالت کو پیغام بھیجنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک وزیر اعلیٰ سے متعلق معاملہ ہے، جسے گرفتار کیا گیا ہے۔ براہ کرم دیکھیں۔
اس پر جسٹس سنجیو کھنہ نے کپل سبل سے کہا، ’’پہلی بات تو یہ ہے کہ عدالتیں سب کے لیے کھلی ہیں۔ ہائی کورٹ بھی آئینی عدالت ہے، اگر ہم ایک شخص کو سپریم کورٹ میں آنے دیں گے تو سب کو اجازت دینی ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔