وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو)
کانگریس کے سابق رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے وزیر اعظم مودی کو ان کی 73 ویں سالگرہ پر سناتنی بننے کا مشورہ دیا، جس کے بعد سیاست تیز ہوگئی۔ کپل سبل کے بیان کے بعد بی جے پی لیڈر نلین کوہلی نے انہیں نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے نلین کوہلی نے کہا، ’’ان کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ وہ کس طرح کی نیک خواہشات رکھتے ہیں۔‘‘ کانگریس ہائی کمان نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ایم مودی کی مخالفت کرنی ہے۔ ذاتی احتجاج میں بھی کانگریس کے کئی لیڈروں نے وزیر اعظم کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔
بی جے پی لیڈر نے کپل سبل کو جواب دیا
کپل سبل کے بیان کا جواب دیتے ہوئے نلین کوہلی نے کہا کہ ’’ہندوستان کے عوام فیصلہ کریں گے کہ وزیر اعظم کون ہوگا۔‘‘ جس طرح عوام نے 2014 اور 2019 میں پی ایم مودی کو منتخب کیا تھا، پچھلے 9 سالوں میں جس طرح سے کام ہوا ہے اسے دیکھ کر عوام 2024 میں بھی مودی حکومت کو آشیرواد دیں گے کیونکہ کانگریس کی سوچ میں کوئی آپشن مثبت نہیں ہے۔ وہ عوام کی بات نہیں کرتے، خدمت کی بات نہیں کرتے، وہ صرف مودی کی مخالفت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
کئی اپوزیشن لیڈروں نے وزیراعظم کو مبارکباد دی
بی جے پی لیڈر اور کارکنان وزیر اعظم مودی کی 73ویں سالگرہ جوش و خروش سے منا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، ایم پی راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے پی ایم کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد دی۔ اس سے پہلے بھی راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے سناتن دھرم کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا تھا، ”کیا بی جے پی سناتن دھرم کی حامی ہے؟ سناتن دھرم کے اوصاف ایمانداری ہیں، جانداروں کو تکلیف نہیں پہنچانا، پاکیزگی، خیرات، صبر، کیا بی جے پی والوں میں یہ خصوصیات ہیں؟ کیا وہ کبھی سناتن دھرم کی حفاظت کر سکتے ہیں، جب ان کی ساری سرگرمیاں سناتن کی خوبیوں کے خلاف ہوں؟
بھارت ایکسپریس۔