Bharat Express

Kanwar Yatra 2024

جمعیۃ علماء ہند نے کل اپنی لیگل ٹیم کی ایک میٹنگ طلب کی ہے، جس میں اس غیرآئینی، غیر قانونی اعلان کے قانونی پہلوؤں پرغوروخوض کیا جائے گا۔ اس کے بعد جمعیۃ علماء ہند اس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن داخل کرسکتی ہے۔

مظفر نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا، "عوام کو اس حکومت کے ایجنڈے سے بچنا چاہیے، ہندو بھی نان ویج کھاتے ہیں، سیندھا نمک پاکستان سے آتا ہے، پھر یہ لوگ اس کا بائیکاٹ کیوں نہیں کر رہے؟

آر ایل ڈی کے جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی نے بھی ایکس پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ اس فیصلے کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے ترلوک تیاگی نے کہا کہ کیا شراب پینے سے مذہب خراب نہیں ہوتا؟ کیا یہ صرف گوشت کھانے سے ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس کے مطابق شراب پر پابندی لگائی جائے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کانوڑ یاترا کے راستے پر مذہبی شناخت کو اجاگر کرنے کے اتر پردیش حکومت کے حکم کی سخت مذمت کی ہے۔ مولانا مدنی نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ اور تعصب پر مبنی قرار دیا ہے۔

کانوڑ یاترا کے پیش نظر یوپی حکومت کی طرف سے دوکانداروں کے نام کو آویزاں کرنے کافرمان کافی بحث میں ہے، اپوزیشن کی جانب سے مسلسل اس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور اس فیصلے کو ہندو مسلم بھائی چارے کا خون کرنے والا بتایا جارہا ہے۔

Kanwar Yatra 2024: اترپردیش حکومت نے جب سے کانوڑ یاترا روٹ پر دکانداروں کے لئے نیم پلیٹ لگانا لازمی قرار دیا ہے، تب سے ہی اس کی جم کرتنقیدکی جارہی ہے، لیکن اب اتراکھنڈ میں بھی متنازعہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی پرمیندر ڈوول نے کہا، "کانوڑ یاترا کے دوران اکثر دکانوں پر مالکان کے نام ظاہر کرنے کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ کانوڑ یاتری اس پر اعتراضات بھی کرتے رہے ہیں۔

اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس فیصلے سے پہلے یوپی کے مظفرنگر، پھرشاملی اور سہارنپور پولیس نے یہ فیصلہ لیا تھا، جس کی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے سخت مخالفت کی جارہی تھی۔ اب یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے یوپی میں یہ حکم نافذ کردیا ہے۔

 یوپی کی مظفرنگرپولیس نےکانوڑیاترا 2024 سے متعلق ایک متنازعہ حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس سے سیاسی ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔ پولیس نے کانوڑ یاترا کے راستوں میں آنے والے سبھی ریسٹورنٹ، دکانوں، ہوٹلوں اورٹھیلے والوں سے اپنی دکان کے آگے نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت چھوا چھوت کو پرموٹ کر رہی ہے۔ مظفرنگر کے ڈھابوں سے مسلمانوں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ کیا آپ ایک ہی طبقے کے لئے کام کریں گے؟