'یہ سنگھ کا کھیل ہے'، یوپی میں سیاسی ہلچل پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا بڑا دعویٰ
Rakesh Tikat on Kanwar Yatra Controversy: ساون کے مہینے میں منعقد ہونے والی کانوڑ یاترا پر یوپی حکومت کی طرف سے دیے گئے حکم کی اب ہر طرف سے تنقید ہو رہی ہے۔ یوپی حکومت نے کہا ہے کہ کانوڑ راستوں پر دکانوں کے مالکان کو اپنے نام کی تختیاں باہر لگوانی ہوں گی۔ اس کو لے کر کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سیندھا نمک پاکستان سے آتا ہے، وہ اس کا بائیکاٹ کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ عوام کو اس ایجنڈے سے بچنا ہوگا۔
مظفر نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا، “عوام کو اس حکومت کے ایجنڈے سے بچنا چاہیے، ہندو بھی نان ویج کھاتے ہیں، سیندھا نمک پاکستان سے آتا ہے، پھر یہ لوگ اس کا بائیکاٹ کیوں نہیں کر رہے؟ پاکستان کا نمک یہاں کے لوگ کیوں کھا رہے ہیں؟اس کا بھی بائیکاٹ کیا جائے کیونکہ اسے بھی مسلمان ہی کھود کر نکالتے ہیں۔بی جے پی والے حلف نامہ دے رہے ہیں کہ ہم نان ویج نہیں کھاتے۔عوام ان اقدامات کا جواب آئندہ انتخابات میں دیں گے۔
بی جے پی ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتی ہے: محبوبہ مفتی
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی کانوڑ یاترا کے روٹس کے حوالے سے جاری حکم پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتی ہے۔ وہ مسلمانوں کے حقوق تلف کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ یہ حکم مکمل طور پر آئین کے خلاف ہے۔ محبوبہ نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت کے فیصلے سے ملک میں کشیدگی پیدا ہو رہی ہے۔ یوپی میں جو کچھ ہوا وہ آئین کے خلاف ہے، پھر بھی وزیر اعظم نریندر مودی کیوں خاموش ہیں؟
یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal Health: اروند کیجریوال کی صحت سے متعلق ایل جی کے خط پر سنجے سنگھ نے ظاہر کیا ردعمل
پورے یوپی میں نافذ کیا گیا حکمنامہ
درحقیقت، یوپی کے مظفر نگر ضلع کی پولیس نے پیر (15 جولائی) کو کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع کھانے پینے والوں سے کہا کہ وہ اپنے مالکان کے نام ظاہر کریں۔ جہاں اس پر تنازعہ ہوا وہیں پورے یوپی میں اسی طرح کا حکم نافذ کیا گیا۔ مظفر نگر پولیس نے کہا کہ نام ظاہر کرنا ضروری ہے کیونکہ کسی کانوڑیا کے ذہن میں کوئی الجھن نہیں ہونی چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس