Bharat Express

Kanwar Yatra

سلطان گنج کے محمد ظفیر 15 سال سے یہاں درزی کا کام کر رہے ہیں اور ایک دکان بھی چلاتے ہیں۔ انہوں نے کبھی کوئی امتیاز نہیں دیکھا۔ کانوڑیاں آتے ہیں اور سامان خرید کر لے جاتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کے نام کی تختی کے حکم پر عبوری روک لگا دی ہے۔ اس سلسلے میں اتر پردیش کو نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ حکومت نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔

یہ سارا تنازعہ یوپی حکومت کے حکم سے شروع ہوا، جس میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کانوڑ روٹ پر آنے والی تمام دکانوں، ریستورانوں، ہوٹلوں، ڈھابوں اور گلیوں کے دکانداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی دکانوں کے آگے اپنے نام لکھیں۔

جمعیۃ علماء ہند نے کل اپنی لیگل ٹیم کی ایک میٹنگ طلب کی ہے، جس میں اس غیرآئینی، غیر قانونی اعلان کے قانونی پہلوؤں پرغوروخوض کیا جائے گا۔ اس کے بعد جمعیۃ علماء ہند اس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن داخل کرسکتی ہے۔

مظفر نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا، "عوام کو اس حکومت کے ایجنڈے سے بچنا چاہیے، ہندو بھی نان ویج کھاتے ہیں، سیندھا نمک پاکستان سے آتا ہے، پھر یہ لوگ اس کا بائیکاٹ کیوں نہیں کر رہے؟

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی پرمیندر ڈوول نے کہا، "کانوڑ یاترا کے دوران اکثر دکانوں پر مالکان کے نام ظاہر کرنے کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ کانوڑ یاتری اس پر اعتراضات بھی کرتے رہے ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا، "پھل سبزی فروشوں اور ریستوراں ڈھابہ کے مالکان کو کانوڑ یاترا کے راستے پر بورڈ پر اپنا نام لکھنا ضروری ہوگا ، یہ مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے یا دلتوں کے معاشی بائیکاٹ کا

نگینہ کے ایم پی چندر شیکھر آزاد کا ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں چندر شیکھر آزاد کہہ رہے ہیں کہ اگر کانوڈ کے لیے تمام سڑکیں اور اسپتال 10 دن کے لیے بند ہوسکتے ہیں تو عید کے دن 20 منٹ کی نماز پڑھنے میں کسی کو کوئی پریشانی کیوں ہے؟

سی ایم یوگی نے کہا کہ محرم کے جلوس کے دوران نکالے جانے والے تعزیہ سے متعلق کمیٹیوں اور امن کمیٹیوں کے ساتھ مقامی انتظامیہ کے ذریعہ رابطہ اور تال میل کیا جانا چاہئے۔ گزشتہ سال بھی بعض مقامات پر حادثات ہوئے تھے۔