یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فائل فوٹو)
UP News: وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آنے والے تہواروں کے پیش نظر میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے پولیس کمشنروں، ڈویژنل کمشنروں، ضلع مجسٹریٹس اور پولیس کپتانوں کے ساتھ اعلیٰ سرکاری سطح کے عہدیداروں کو ضروری ہدایات دی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ساون کا مہینہ 22 جولائی سے شروع ہو رہا ہے۔ اس دوران شیو راتری، ناگ پنچمی اور رکشا بندھن کے تہوار منائے جائیں گے۔ روایتی کانوڈ یاترا ساون کے مہینے میں نکلے گی۔ اس مہینے میں جگن ناتھ رتھ یاترا، محرم اور گرو پورنیما جیسے اہم دنوں کے علاوہ بارش کا موسم بھی شروع ہو گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں کمیونی کیبل ڈیزیز کنٹرول مہم اور اسکول چلو مہم کا بھی انعقاد کیا جانا ہے۔ ان پروگراموں کے لیے تمام تر تیاریاں کریں۔
سی ایم نے کہا کہ روایتی کانوڈ یاترا کے تحت اتراکھنڈ سے متصل اضلاع اور غازی آباد، میرٹھ، ایودھیا، بریلی، پریاگ راج، وارانسی، بارہ بنکی، بستی وغیرہ جیسے اضلاع بہت اہم ہیں۔ اس دوران تمام متعلقہ اضلاع ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ رقص، گانے اور موسیقی روایتی طور پر کانوڈ یاترا کا حصہ رہے ہیں۔ اہلکار اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈی جے اور میوزک وغیرہ کی آواز مقررہ معیار کے مطابق ہو۔ DJ کی آواز ایک خاص حد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
گوشت کی کھلے عام فروخت پر پابندی
انہوں نے کہا کہ عقیدت مندوں کے عقیدے کا احترام کرتے ہوئے کانوڈ یاترا کے راستے میں کہیں بھی کھلے میں گوشت وغیرہ کی خرید و فروخت نہیں ہونی چاہئے۔ یاترا کے راستے پر صفائی ستھرائی کو برقرار رکھا جائے۔ اسٹریٹ لائٹس کا اچھا انتظام ہونا چاہیے۔ کانوڈ کیمپ منعقد کرنے والی کمیٹیوں سے تعاون لیں۔ سفری راستوں کی نشان دہی کرتے ہوئے ہجوم کا انتظام، روٹ ڈائیورشن، پولیس فورس کی تعیناتی، سی سی ٹی وی کیمرے وغیرہ کے انتظامات بروقت کئے جائیں۔ کانوڈ یاترا کے راستے پر خستہ حال بجلی کے کھمبے، لٹکتی ہوئی بجلی کی تاروں وغیرہ کا بروقت انتظام کیا جائے۔ تاکہ عقیدت مندوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ساون کے مہینے میں کانوڈ یاترا کے علاوہ پیر کے دن بڑی تعداد میں عقیدت مند ہر گاؤں، قصبے اور شہر میں شیو مندروں میں جاتے ہیں۔ ایسے میں شوالیوں کے اردگرد کا ماحول صاف ستھرا ہونا چاہیے۔ نالیاں بند نہیں ہونی چاہئیں اور ان کی بروقت صفائی ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں پنچایتی راج اور محکمہ شہری ترقیات کو ضروری کارروائی کرنی چاہیے۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ممنوعہ پولی تھین بالکل استعمال نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں- Deputy Speaker Candidate: ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپوزیشن نے کھیل دی بڑی چال! مشکل میں بی جے پی
تمام ضروری انتظامات کئے جائیں – وزیراعلیٰ
سی ایم یوگی نے کہا کہ محرم کے جلوس کے دوران نکالے جانے والے تعزیہ سے متعلق کمیٹیوں اور امن کمیٹیوں کے ساتھ مقامی انتظامیہ کے ذریعہ رابطہ اور تال میل کیا جانا چاہئے۔ گزشتہ سال بھی بعض مقامات پر حادثات ہوئے تھے۔ ان سے سیکھتے ہوئے اس سال تمام ضروری انتظامات کیے جائیں۔ تاجیہ کی اونچائی روایت کے مطابق ہونی چاہیے۔ غیر ضروری طور پر بڑے تاجیہ جلوس میں شرکت نہ کریں جو حادثات کا باعث بن سکتا ہے۔ مذہبی روایت/عقیدے کا احترام کریں، لیکن روایت کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی جلوسوں میں کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کی نمائش نہ کی جائے۔ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہونا چاہیے جس سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوں۔ تاجیہ کو صرف وہاں رکھا جائے جہاں کسی قسم کا جھگڑا نہ ہو۔ اگر کوئی نیا تنازعہ آئے تو پہلے اسے حل کریں پھر فیصلہ کریں۔ جن جگہوں پر کانوڈ کیمپ لگائے جائیں گے ان کی پہلے سے نشاندہی کی جائے، تاکہ ٹریفک میں خلل نہ پڑے۔ کانوڈ کیمپ لگانے والوں کی تصدیق کریں۔ شرپسند عناصر سے انتہائی سختی سے نمٹا جائے۔ ڈرون سے بھی نگرانی کریں۔
-بھارت ایکسپریس