ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپوزیشن نے کھیل دی بڑی چال! مشکل میں بی جے پی
Deputy Speaker Candidate: لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب کے بعد اب ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کو لے کر کافی بحث کی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان زوردار مقابلہ ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اب اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور ممتا بنرجی کے درمیان فون پر بات چیت بھی ہوئی۔ ذرائع کی مانیں تو ممتا بنرجی نے ایم پی اودھیش پرساد کو ڈپٹی اسپیکر بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس بار انہوں نے ایودھیا سے لوک سبھا الیکشن جیتا ہے اور وہ دلت برادری سے ہیں۔
غیر کانگریسی اپوزیشن امیدوار کو کیا گیا تجویز
ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو ملنے کی روایت رہی ہے۔ ایسے میں، یہ مانا جا رہا ہے کہ اودھیش پرساد بی جے پی کے لیے ایک مشکل تجویز ہیں۔ ایودھیا میں ایس پی ایم پی نے جیت درج کی ہے۔ ممتا بنرجی نے ایک غیر کانگریسی اپوزیشن امیدوار کا نام پیش کیا ہے۔ عام طور پر حکمران جماعت لوک سبھا اسپیکر کا عہدہ رکھتی ہے، جب کہ اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دیا جاتا ہے۔ تاہم 1990 سے 2014 تک ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ بھی حکمراں جماعت کے پاس رہا۔ جبکہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ 2019 سے 2024 تک خالی رہا۔
یہ بھی پڑھیں- Weather Update: دہلی میں اگلے دو دنوں تک بھاری بارش کے امکانات، جانئے گجرات میں کیسے تباہی مچا رہا مانسون
اسپیکر کے مساوی اختیارات
ڈپٹی اسپیکر کے پاس وہی قانون سازی کے اختیارات ہوتے ہیں جو اسپیکر کے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر انتقال، بیماری یا کسی اور وجہ سے اسپیکر کی غیر موجودگی میں انتظامی اختیارات بھی سنبھالتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایک جوابدہ جمہوری پارلیمنٹ کو چلانے کے لیے، یہ پارلیمانی روایت رہی ہے کہ لوک سبھا کے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب حکمران پارٹی کے علاوہ کسی اور پارٹی سے کیا جائے۔ تاہم، ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے کہ یہ عہدہ 18ویں لوک سبھا میں بھرا بھی جائے گا یا نہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 17ویں لوک سبھا میں کوئی ڈپٹی اسپیکر نہیں تھا، ایسا آزادی کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔
-بھارت ایکسپریس