Bharat Express

Nameplates on food shops : کانوڑ یاترا پر کس کی ہے دوکان، ہندو ہے مالک یامسلمان؟، یوگی حکومت کے اس فیصلے پر این ڈی اے میں طوفان،اپوزیشن بھی اٹھارہی ہے سوال

کانوڑ یاترا کے پیش نظر یوپی حکومت کی طرف سے دوکانداروں کے نام کو آویزاں کرنے کافرمان کافی بحث میں ہے، اپوزیشن کی جانب سے مسلسل اس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور اس فیصلے کو ہندو مسلم بھائی چارے کا خون کرنے والا بتایا جارہا ہے۔

کانوڑ یاترا کے پیش نظر یوپی حکومت کی طرف سے دوکانداروں کے نام کو آویزاں کرنے کافرمان کافی بحث میں ہے، اپوزیشن کی جانب سے مسلسل اس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور اس فیصلے کو ہندو مسلم بھائی چارے کا خون کرنے والا بتایا جارہا ہے، آج سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کوئی دوکاندار اپنی دوکان پر اپنا نام لکھوائے ،البتہ اب یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ چاہے ٹھیلے لگاکر پھل بیچنے والا ہو یا پھر ہوٹل ،ہر کسی کو اپنا اپنا نام لکھنا ہوگا تاکہ کانوڑیا کو یہ معلوم ہوسکے کہ یہ کس کی دوکان ہے، دوکان کا مالک ہندو ہے یا مسلمان ہے۔ حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے لاء اینڈ آرڈر کا حوالہ دیا جارہا ہے البتہ جو چیز سمجھ میں آرہی ہے وہ یہی کہ کانوڑیا کو معلوم ہوکہ آج جس دوکان سے سامان خرید رہے ہیں وہ ہندو کی دوکان ہے یا مسلمان کی دوکان ہے۔یوگی حکومت کےا س فیصلے کو فرقہ واریت کو بڑھاوا دینے والا بتایا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ این ڈی اے میں شامل جنتادل یونیائیٹد، آر ایل ڈی اور لوک جن شکتی پارٹی بھی اس فیصلے کے خلاف ہے۔

ہریدوار میں بھی تمام دکانوں پر مالکان کے نام آویزاں ہوں گے

ہریدوار پولیس انتظامیہ نے ریستوران/ہوٹل/ڈھابہ مالکان کو کانوڑ یاترا کے راستے پر اپنے نام ظاہر کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ہریدوار کے ایس ایس پی پدمندر ڈوبل کا کہنا ہے کہ “ہم نے کانوڑ مارگ پر واقع ہوٹلوں، ڈھابوں، ریستورانوں اور ہاکروں کو عام ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنی دکانوں پر مالک کا نام لکھیں اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے تو ہم قانونی کارروائی کریں گے۔

بورڈ لگانے کا حکم ہمارے آئین پر حملہ ہے: پرینکا گاندھی

کانوڑ یاترا میں نام کی تختیاں لگانے کے یوگی حکومت کے فیصلے کے بارے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہمارا آئین ہر شہری کو اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ اس کے ساتھ ذات، مذہب، زبان یا کسی اور بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ اتر پردیش میں گاڑیوں، اسٹالوں اور دکانوں پر ان کے مالکان کے نام کے بورڈ لگانے کا تفرقہ انگیز حکم ہمارے آئین، ہماری جمہوریت اور ہماری مشترکہ وراثت پر حملہ ہے۔ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر معاشرے میں تقسیم پیدا کرنا آئین کے خلاف جرم ہے۔ اس حکم نامے کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور اسے جاری کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

مرکزی وزیر چراغ پاسوان یوگی حکومت کے فیصلے کے خلاف ہیں

یوپی میں کانوڑ یاتریوں کے لیے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے یوگی حکومت نے کانوڑ راستوں پر کھانے کی دکانوں پر نام کی تختیاں لگانے کا حکم دیا ہے۔ اب یوگی حکومت کے اس فیصلے پر مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ مظفر نگر پولیس کے اس فیصلے کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ میں ذات پات یا مذہب کے نام پر کسی امتیاز کی حمایت نہیں کرتا۔

مسلم ممالک سے خریدے تیل سے نہیں چلے گی  کانوڑیوں کی گاڑی:سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بی جے پی اور یوپی کی یوگی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ وہ کانوڑ یاترا کو لے کر سی ایم یوگی کے حکم سے ناراض ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ قطر، سعودی عرب اور ایران کے مسلمانوں سے خریدا گیا تیل کانوڑ ڈی جے اور پولیس وین میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔ سنجے سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا یوگی نے حکم جاری کیا ہے۔ دکان پر نام کی تختی لگانی ہوگی۔ بی جے پی والے دلتوں، پسماندہ قبائلیوں اور اقلیتوں کی دکانوں سے کوئی سامان نہیں خریدیں گے۔ قطر، سعودی عرب، ایران کے مسلمانوں سے خریدا گیا تیل کانوڑ ڈی جے اور پولیس وین میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

یوگی حکومت کے پاس اب کوئی کام نہیں ہے – سپریہ شرینیٹ

کانوڑ یاترا کے راستے پر نام کی تختیاں لگانے کے تنازعہ پر کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیٹ نے کہا کہ جب بی جے پی کے پاس کچھ نہیں ہوتا ہے تو وہ نفرت پھیلانے لگتی ہے۔ اس الیکشن میں عوام نے بی جے پی کو پیغام دیا ہے کہ وہ آپ کی نفرت کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ اس کے بعد بھی آپ ان کا پیغام سننے کو تیار نہیں ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کے پاس اب کوئی کام نہیں ہے۔ نہ روزگار بڑھ رہا ہے، نہ مہنگائی کم ہو رہی ہے۔ بس یہی کام رہ گیا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو بائیکاٹ کی بات کر رہے ہیں۔ جو ایودھیا میں ہندوؤں کے بائیکاٹ کی بات کر رہے تھے۔ ان کے اپنے ہی لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہیں خود سوچنا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read