Bharat Express

Jharkhand

نشی کانت دوبے کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک نئی بات کہی گئی کہ بنگلہ دیشی جھارکھنڈ میں داخل ہو گئے ہیں اور قبائلیوں کی آبادی کو کم کر رہے ہیں۔ جب جھارکھنڈ کی بنگلہ دیش سے سرحد نہیں ہے تو وہ کہاں سے آئے؟

جمعرات کے روز نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں جھارکھنڈ میں ہندو آبادی میں کمی، بنگلہ دیشی دراندازی، تبدیلی مذہب اور این آر سی کا مدعا اٹھایا تھا۔ ہندوؤں کی گھٹتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے این آر سی کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’’جمہوریت میں فتح کے بعد تکبر آتا ہے ،لیکن یہ پہلی بار ہے کہ تکبر ہار کے بعد آگیا ہو۔ کانگریس مغرور ہو گئی۔ اتنا غرور دو تہائی اکثریت سے جیت کر بھی نہیں آتا۔

اس سال کے آخر میں جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں، جس پر سب کی نظریں ہیں۔ ہیمنت سورین چاہتے ہیں کہ جھارکھنڈ کو گزشتہ چند مہینوں میں ریاست کی سیاست میں جو ہنگامہ آرائی ہوئی ہے اس سے بہت نقصان ہوا ہے۔

ہیمنت سورین نے کہا، ’’ان کے پاس نہ سوچ ہے اور نہ ہی ایجنڈا‘‘۔ ان کے پاس مرکزی ایجنسیاں ہیں۔ اگر ایم ایل اے کی تعداد کا نصف بھی اکٹھا ہو جائے تو یہ بڑی بات ہوگی۔ لوک سبھا انتخابات نے چہرہ دکھا دیا ہے، اب ریاستی انتخابات باقی ہیں۔

دوسری طرف  بی جے پی نے کہا کہ حکمراں اتحاد کے لیے فلور ٹیسٹ پاس کرنا آسان نہیں ہوگا۔ مقننہ پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، اپوزیشن لیڈر امر باوری نے اتحاد کے ارکان کے درمیان اندرونی کشمکش کا دعویٰ کیا۔

چمپئی سورین نے کہا کہ انہوں نے ہر محکمے میں کام کے لیے کیلنڈر بنایا ہے۔ میں نے خود شیڈول کے مطابق کام کیا۔ قبائلی زبانوں کے اساتذہ کی بحالی شروع کر دی لیکن افسوس کہ ان میں تقرری نامہ تقسیم نہیں ہو سکا۔

ذرائع کی مانیں تو سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین اور گانڈے اسمبلی حلقہ کے نو منتخب ایم ایل اے کے علاوہ کانگریس کے کوٹے سے ایک ایم ایل اے کو کابینہ میں جگہ دی جا سکتی ہے۔

آئی ایم ڈی نے کہا کہ مانسون اگلے تین سے چار دنوں میں گجرات کے باقی حصوں، مدھیہ پردیش کے باقی حصوں، چھتیس گڑھ کے باقی حصوں، مغربی بنگال کے باقی علاقوں، بہار کے باقی علاقوں اور جھارکھنڈ کے باقی حصوں کا احاطہ کرے گا۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کسی بھی اہل شہری کو ووٹر لسٹ میں شامل ہونے کے حق سے محروم نہ کیا جائے۔ انتخابات میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال یقینی بنائیں۔