Bharat Express

Jharkhand

بابولال مرانڈی نے لکھا کہ جھارکھنڈ کا محکمہ صحت پوری طرح سے بدعنوانی میں ملوث ہے اور پیسے لے کر اور ڈاکٹروں کو من پسند پوسٹنگ دے کر صحت کی خدمات کو متاثر کر رہا ہے۔ دور دراز کے ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹروں کی تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے مریض علاج کی سہولت سے محروم ہیں۔

وکلاء کی مختلف تنظیموں نے اس فیصلے کو سراہا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے اس فیصلے سے انہیں کافی راحت ملے گی۔ وکلاء کا نام بھی قانون کے رکھوالوں میں شمار ہوتا ہے۔ ایسے میں جھارکھنڈ حکومت کا یہ فیصلہ قابل ستائش ہے۔

چمپئی سورین کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبروں کے بعد بابولال منراڈی کی ناراضگی کی خبریں تو سامنے آرہی ہیں، لیکن پارٹی کو اس فیصلے سے کافی فائدہ ضرور ہوسکتا ہے۔

بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے کارکنوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کو لے کر ہفتہ کو بی جے پی کارکنوں نے تمام ضلع ہیڈکوارٹرز اور تھانوں میں مظاہرہ کیا۔

این آئی اے اور اے ٹی ایس کی تحقیقات سے پہلے ہی پتہ چلا ہے کہ جھارکھنڈ کے رانچی، جمشید پور، ہزاری باغ، رام گڑھ، لوہردگا، پاکوڑ، گڑھوا اور گرڈیہ اضلاع میں دہشت گردوں کے سلیپر سیل سرگرم ہیں۔

چمپئی اتوار کو دہلی پہنچے تھے اور تب سے ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں۔ تاہم، ان کے کچھ معاونین نے دعویٰ کیا کہ وہ کچھ میڈیکل چیک اپ کے لیے بھی جا رہے ہیں اور دہلی میں مقیم اپنی بیٹی کے ساتھ رہیں گے۔

چمپائی سورین نے کہا کہ جس طرح مجھ سے سوالات پوچھے جا رہے ہیں اس میں ہم کیا کہیں گے۔ ہم نے کہا کہ ہم ذاتی کام سے آئے ہیں۔ ہم کسی سے نہیں مل رہے ہیں۔ جب کوئی پروگرام بنے گا تب ہی ملیں گے۔ ابھی کولکاتہ سے آیا ہوں۔

سنجے راوت نے اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’آپ نے دیکھا ہوگا کہ جھارکھنڈ میں کیا ہو رہا ہے اور کیا ہونے والا ہے۔

چمپائی  سورین نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا تھا کہ ہم جہاں ہیں وہیں پر ہیں۔ بعد میں سب کو بتائیں  گے۔ ہم نہیں جانتے کہ کیا خبریں پھیل رہی ہیں۔

سی ایم ہیمنت سورین نے سوشل میڈیا سائٹ 'X' پر جیل میں لکھی اپنی ایک کویتا شیئر کرکے ہم وطنوں کو 78ویں یوم آزادی کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ انہوں نے جیل میں قید تنہائی میں اپنی عظیم قوم کے لیے کچھ سطریں لکھی ہیں۔