جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی چمپائی سورین بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان دہلی پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی میں شمولیت کے حوالے سے ایئرپورٹ پر بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ جہاں ہیں ،وہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ذاتی کام سے دہلی آئے ہیں۔خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے چمپائی سورین نے کہا کہ میں اپنے ذاتی کام سے دہلی آیا ہوں۔ میری بیٹی دہلی میں رہتی ہے اس لیے میں آیا ہوں۔ وہ دہلی آتے اور جاتے رہتے ہیں۔ بی جے پی میں جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ وہیں ہیں جہاں وہ ہیں، ہم نے ابھی تک کسی سے ملاقات نہیں کی۔
दिल्ली: झारखंड के पूर्व मुख्यमंत्री चंपई सोरेन ने कहा कि “हम अपने निजी काम से दिल्ली आए हैं। बीजेपी के ज्वाइन करने पर कहा अभी हम जहां हैं वहीं हैं। अभी हमारी किसी से मुलाकात नहीं हुई है।” pic.twitter.com/Uzkw8qtP2r
— IANS Hindi (@IANSKhabar) August 18, 2024
چمپائی سورین نے کہا کہ جس طرح مجھ سے سوالات پوچھے جا رہے ہیں اس میں ہم کیا کہیں گے۔ ہم نے کہا کہ ہم ذاتی کام سے آئے ہیں۔ ہم کسی سے نہیں مل رہے ہیں۔ جب کوئی پروگرام بنے گا تب ہی ملیں گے۔ ابھی کولکاتہ سے آیا ہوں۔ چمپائی سورین نے جے ایم ایم چھوڑنے کے سوال پر سسپنس برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کل رانچی میں بھی ایسا ہی جواب دیا تھا۔چمپائی سورین بھلے ہی واضح طور پر کچھ کہنے کو تیار نہ ہوں لیکن جس طرح کی پیش رفت سامنے آ رہی ہے وہ کچھ اور ہی اشارہ کر رہی ہے۔
دوسری طرف خبر ہے کہ ان کے آبائی گاؤں کے ارد گرد سے جے ایم ایم کا جھنڈا ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مہولدیہ میں جے ایم ایم کے دفتر اور بازار میں پارٹی کا جھنڈا نظر نہیں آرہا ہے۔ چمپائی کو سی ایم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سورین اور ان کے درمیان اختلافات کی خبریں آئی تھیں۔ اپنے پوسٹر ہٹائے جانے سے چمپائی بھی ناراض تھے۔وہیں دہلی میں ان کے ساتھ جے ایم ایم کے مزید تین ایم ایل اے ہیں ،البتہ آئندہ دو دنوں تک کسی بھی سیاسی لیڈر سے ملاقات کا پروگرام نہیں ہے،لیکن خبر یہ بھی ہے کہ بی جے پی کے سینئر لیڈران چمپائی سے رابطے میں ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔