جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین۔ (فائل فوٹو)
Jharkhand Floor Test: ہیمنت سورین نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا ہے۔ اس دوران انہوں نے تحریک اعتماد پر بحث کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔ سورین نے کہا، ”میں یہاں قانونی عمل کے ذریعے آیا ہوں۔ پھر اپوزیشن مجھے اس کردار میں دیکھ کر کیسا محسوس کر رہی ہے یہ اس کے طرز عمل سے نظر آ رہا ہے۔ وہ صرف سیاسی فائدے کے لیے کوشاں ہیں۔
بی جے پی پر حملہ
ہیمنت سورین کی تقریر کے دوران بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ کیا۔ ہیمنت سورین نے کہا، ’’ان کے پاس نہ سوچ ہے اور نہ ہی ایجنڈا‘‘۔ ان کے پاس مرکزی ایجنسیاں ہیں۔ اگر ایم ایل اے کی تعداد کا نصف بھی اکٹھا ہو جائے تو یہ بڑی بات ہوگی۔ لوک سبھا انتخابات نے چہرہ دکھا دیا ہے، اب ریاستی انتخابات باقی ہیں۔ گرینڈ الائنس کے ساتھ مل کر لڑا جائے گا اور اس میں بھی انہیں آئینہ دکھایا جائے گا۔ ان کی یہ سازش کامیاب نہیں ہونے والی۔
چمپئی سورین کا ذکر
انہوں نے کہا کہ میں چمپئی سورین کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے بے خوفی سے حکومت چلائی اور حکومت کو بچایا۔ یہ لوگ (بی جے پی) ہارس ٹریڈنگ کر رہے تھے۔” ہیمنت سورین نے 4 جولائی کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا، اس کے ایک دن بعد ان کے قریبی ساتھی چمپئی سورین نے عہدہ چھوڑ دیا۔
ہیمنت سورین کو مبینہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 28 جون کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت ملی۔ اس کے بعد وہ جیل سے باہر آگئے۔ ہیمنت سورین کو ای ڈی نے 31 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کی حراست میں رہتے ہوئے انہوں نے سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد چمپئی سورین وزیراعلیٰ بنے۔
جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی میں فی الحال 76 ایم ایل اے ہیں۔ ہیمنت سورین نے 3 جولائی کو حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا، جس کے بعد حکمراں جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی اتحاد نے 44 ایم ایل ایز کی حمایتی فہرست گورنر کو پیش کی۔
-بھارت ایکسپریس