Bharat Express

JDU

کمار نے موجودہ بی جے پی قیادت پر "دوسری ترجیحات" رکھنے کا الزام لگایا اور بہار کو خصوصی درجہ دینے سے انکار اور ریاستی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی اسکیموں کا کریڈٹ لینے کی مبینہ کوششوں کی شکایت کی۔

بہار کے سی ایم پر حملہ کرتے ہوئے، پرشانت کشور نے کہا، "2015 کے بعد جو واقعہ ہوا ہے، نتیش کمار نے دیکھا ہے کہ چاہے عوام کسی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ آر جے ڈی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ کانگریس کو ووٹ دیتے ہیں... یا پھر آزاد کو

مانا جارہا ہے کہ اپوزیشن کا بڑا وفد آئندہ جمعرات تک ممکن ہے منی پور کا دورہ کرے۔ البتہ حتمی تاریخ کا اعلان پیر کو اپوزیشن کی میٹنگ کے بعد ہی ہوگا۔ لیکن یہ طے ہوچکا ہے کہ اپوزیشن کا ایک وفد منی پور جاکر وہاں کی زمینی صورتحال کو دیکھنے کی کوشش کرے گا۔

اسی دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ان سے ملنے رابڑی ہاؤس پہنچے۔ جہاں انہوں نے لالو اور تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی ان کی ملاقات کے بارے میں یہ بھی خبر ہے کہ دونوں کے درمیان کابینہ کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

پٹنہ میں جمعرات 13 جولائی کو بی جے پی کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر پولیس کے لاٹھی چارج میں پارٹی لیڈر کی موت کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ بی جے پی کارکن بھوپیش نارائن نے سپریم کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی ہے

پولیس کے لاٹھی چارج میں بی جے پی لیڈر کی موت کے بعد بہار کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس کے بارے میں بی جے پی نتیش حکومت پر انتقامی کارروائی کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ساتھ ہی اس الزام پربہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے جمعرات کو کہا کہ کوئی بدلہ نہیں لیا گیا ہے۔

بہار اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے احتجاج کرنے والے بی جے پی لیڈروں پر لاٹھی چارج کیا۔ اس واقعہ میں  بی جے پی کے ایک لیڈر کی موت ہو گئی ہے۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہے پر پولس نے طاقت کا استعمال کیا

شرد پوار مہاراشٹر میں ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے بھی مستحکم نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مہارشٹر کے سیاسی حالات میں تقریباً تمام پارٹیوں نے اپنے لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔

شیوانند تیواری نے نتیش-تیجسوی کی مشکلات میں اضافہ کرنے والا بیان دیا ہے۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران ہندو معاشرے سے متعلق انہوں نے کئی ایسی باتیں کہہ دیں، جس پر تنازعہ ہونا یقینی ہے۔

جے ڈی یو کے سربراہ لالن سنگھ نے کہا کہ اپوزیشن کی یہ میٹنگ اب 23 جون کو پٹنہ میں ہوگی۔ اس پر تمام اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔ یہ میٹنگ 2024 کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی اور ملک بی جے پی سے پاک ہوگا۔