Bharat Express

JDU

جے ڈی یو ایم ایل اے نے نتیش کمار کو پی ایم میٹریل قرار دیا اور کہا، نتیش کمار نے پورے ہندوستان کے لوگوں کو منظم کیا۔ انہوں نے محنت کی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’دو لاکھ 86 ہزار 461 سرکاری عہدوں پر تقرری کا معاملہ زیر عمل ہے، اور تین لاکھ 62 ہزار 104 نئی آسامیاں بنائی گئی ہیں۔‘‘ ایک لاکھ لوگوں کو نوکریاں اور 10 لاکھ کو روزگار ملا ہے۔‘‘

ذات پات کی بنیاد پر گنتی کے بارے میں کہا گیا کہ آپ کی پارٹی (بی جے پی) نے بہار میں اسے روکنے کی بہت کوشش کی، لیکن آپ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اب آپ بہار کے لوگوں سے معافی مانگیں اور بہار کی طرح لال قلعہ سے ملک بھر میں ذات پات کا اعلان کریں۔

کمار نے موجودہ بی جے پی قیادت پر "دوسری ترجیحات" رکھنے کا الزام لگایا اور بہار کو خصوصی درجہ دینے سے انکار اور ریاستی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی اسکیموں کا کریڈٹ لینے کی مبینہ کوششوں کی شکایت کی۔

بہار کے سی ایم پر حملہ کرتے ہوئے، پرشانت کشور نے کہا، "2015 کے بعد جو واقعہ ہوا ہے، نتیش کمار نے دیکھا ہے کہ چاہے عوام کسی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ آر جے ڈی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ کانگریس کو ووٹ دیتے ہیں... یا پھر آزاد کو

مانا جارہا ہے کہ اپوزیشن کا بڑا وفد آئندہ جمعرات تک ممکن ہے منی پور کا دورہ کرے۔ البتہ حتمی تاریخ کا اعلان پیر کو اپوزیشن کی میٹنگ کے بعد ہی ہوگا۔ لیکن یہ طے ہوچکا ہے کہ اپوزیشن کا ایک وفد منی پور جاکر وہاں کی زمینی صورتحال کو دیکھنے کی کوشش کرے گا۔

اسی دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ان سے ملنے رابڑی ہاؤس پہنچے۔ جہاں انہوں نے لالو اور تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی ان کی ملاقات کے بارے میں یہ بھی خبر ہے کہ دونوں کے درمیان کابینہ کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

پٹنہ میں جمعرات 13 جولائی کو بی جے پی کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر پولیس کے لاٹھی چارج میں پارٹی لیڈر کی موت کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ بی جے پی کارکن بھوپیش نارائن نے سپریم کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی ہے

پولیس کے لاٹھی چارج میں بی جے پی لیڈر کی موت کے بعد بہار کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس کے بارے میں بی جے پی نتیش حکومت پر انتقامی کارروائی کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ساتھ ہی اس الزام پربہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے جمعرات کو کہا کہ کوئی بدلہ نہیں لیا گیا ہے۔

بہار اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے احتجاج کرنے والے بی جے پی لیڈروں پر لاٹھی چارج کیا۔ اس واقعہ میں  بی جے پی کے ایک لیڈر کی موت ہو گئی ہے۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہے پر پولس نے طاقت کا استعمال کیا