للن سنگھ جے ڈی یو کے قومی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔
پٹنہ: بہار کے سیاسی گلیارے سے حیران کرنے والی خبرسامنے آئی ہے۔ جے ڈی یو کے قومی صدرراجیو رنجن سنگھ للن سنگھ استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ 29 دسمبر کو پارٹی کی قومی کونسل کی میٹنگ ہونے والی ہے اور اس میٹنگ سے پہلے ہی للن سنگھ استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، للن سنگھ نے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے قومی صدرکے عہدے سے آزاد کئے جانے کی سفارش کی تھی۔ حالانکہ نتیش کمار نے ان سے لوک سبھا الیکشن تک پارٹی کا صدر بنے رہنے کی بات کہی تھی۔
خبرہے کہ جے ڈی یو کے قومی صدرللن سنگھ عہدہ چھوڑنے کے اپنے موقف پرقائم ہیں۔ ایسی صورتحال میں للن سنگھ کے استعفیٰ دینے کے بعد وزیراعلیٰ خود قومی صدر بن سکتے ہیں یا پھر اپنے کسی قابل اعتماد کو یہ عہدہ دے سکتے ہیں۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ نتیش کماراب للن سنگھ کی جگہ پربڑا قدم اٹھا سکتے ہیں۔ قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ انتہائی پسماندہ ذات سے تعلق رکھنے والے رام ناتھ ٹھاکریا دلت برادری سے اشوک چودھری کو قومی صدر بنایا جا سکتا ہے۔
نتیش کمار سے ناراضگی کی قیاس آرائی
واضح رہے کہ کئی دونوں سے سیاسی گلیاروں میں اس بات کی قیاس آرائی کی تھی جارہی تھی کہ نتیش کمار جے ڈی یو کے صدر للن سنگھ سے ناراض ہیں۔ حالانکہ اس پر پارٹی کی طرف سے کسی عہدیدار نے کچھ بھی نہیں کہا ہے۔ للن سنگھ سے متعلق جے ڈی یو کے رکن اسمبلی سنجیو سنگھ نے کہا تھا کہ صدرکا ہٹنا لگا رہتا ہے۔ یہ کوئی موضوع نہیں ہے۔
للن سنگھ نے مکمل کی دو سال کی مدت
راجیو رنجن سنگھ للن سنگھ نے دو سال کی مدت مکمل کرلی ہے۔ نتیش کمارنے 31 جولائی 2021 کو للن سنگھ کو پارٹی کا صدربنایا تھا۔ 29 دسمبر کو قومی ایگزیکٹیو کی میٹنگ ہونی ہے۔ اسی دن پارٹی کی نیشنل کونسل کی بھی میٹنگ ہوگی۔ اب للن سنگھ کے استعفیٰ کی قیاس آرائیوں کے درمیان یہ دیکھنے والی بات ہوگی کہ للن سنگھ کا اگلا قدم کیا ہوگا اور ان کے استعفیٰ دینے کی صورت میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کیا فیصلہ کرتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس