Bharat Express

Jammu and Kashmir

کشمیر میں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، بارہمولہ میں  3،353 تقریبات میں 10 لاکھ آبادی میں سے تقریباً 5,05,909 افراد کی شرکت کی،جو تمام اضلاع میں سرفہرست رہا۔ اس کے بعد اننت ناگ کا نمبر تھا جس میں 2,45,618 لوگوں نے 2676 تقاریب میں شرکت کی۔

دوسری جانب غلام نبی آزاد کے بیان پر فاروق عبداللہ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں لوگوں کو اسلام قبول کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اس وقت ہندو نظام میں لوگ اعلیٰ اور ادنیٰ برہمنوں میں بٹے ہوئے تھے۔

غلام نبی آزاد نے جموں کے ڈوڈہ ضلع میں ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ کچھ بی جے پی رہنماؤں نے کہا کہ کچھ مسلمان باہر سے آئے ہیں اور کچھ نہیں آئے۔ نہ کوئی باہر سے آیا ہے نہ اندر سے۔ دین اسلام صرف 1500 سال پہلے وجود میں آیا تھا۔ ہندومت بہت پرانا ہے۔ ان میں سے تقریباً 10-20 مسلمان باہر سے آئے ہوں گے۔

کمیشن کے چیئرمین لال پورہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے بھائی کی طرح یہاں کے لوگوں کے بزرگ ہیں۔ ہم مل کر اس کی ترقی کے لیے کوشش کریں گے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے آزاد پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ وہ کتنا پیچھے چلے گئے ہیں اور انہیں اپنے آباؤ اجداد کے بارے میں کیا علم ہے، میں اسے بہت پیچھے جانے کی سلاح دوں گی اور ہو سکتا ہے کہ اسے وہاں آباؤ اجداد میں کچھ بندر مل جائیں۔"

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت کی آئینی بنچ آرٹیکل 370 پر سماعت کر رہی ہے۔

ایک جلسے میں خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ اسلام آیا ہی ہے 1500 سال پہلے اور ہمارے ہندوستان میں ہندو مذہب بہت پرانا ہے۔ باہرسے آئے ہوں گے، 20-10 جوانوں کی فوج کے ساتھ تھے۔ باقی تو سبھی مسلمان ہندو مذہب سے ہی تبدیل ہوئے ہیں۔

ڈار نے کہا، "جب آرٹیکل 370 ہٹایا گیا تھا، پارٹی نے دعوی کیا تھا کہ وہ کشمیر میں خوشحالی اور ترقی لائیں گے. لیکن، آپ دیکھ رہے ہیں کہ زمینی صورتحال کیا ہے۔ یہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کی بات نہیں ہے۔ یہ ملک کے لوگوں کے بارے میں ہے جو جموں و کشمیر میں پیدا ہونے والے انتشار کے بارے میں بی جے پی قیادت سے جواب مانگ رہے ہیں۔ اس کا ذمہ دار کون ہے؟

مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کشمیر میں دہشت گردی ختم کر دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے نام پر مرکز نے جموں و کشمیر کو برباد کر دیا ہے۔

امرناتھ یاترا میں امریکہ، نیپال، سنگاپور، ملائیشیا اور جنوبی کوریا کے غیر ملکی زائرین بھی شامل تھے۔ بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال، بالی ووڈ اداکارہ سارہ علی خان، روحانی گرو جگد گرو راماننداچاریہ سوامی وغیرہ سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کئی نامور شخصیات نے بھی امرناتھ غار کا دورہ کیا۔