Bharat Express

Jagdeep Dhankhar

پی ایم مودی نے کہا کہ  ہم چاہتے ہیں کہ کسان پھلوں اور سبزیوں کی طرف متوجہ ہوں اور ہم ان کے ذخیرہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے منتر پر ہم نے ملک کی ترقی کے سفر کو تیز کرنے کی کوشش کی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم وطنوں نے کنفیوژن کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور اعتماد کی سیاست کو منظور کر لیا ہے۔ عوامی زندگی میں میرے جیسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنے خاندان سے سرپنچ بھی نہیں رہے اور نہ ہی سیاست سے کوئی تعلق ہے۔ لیکن آج وہ اہم عہدوں پر پہنچ چکے ہیں۔

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے کے اعتراض پر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ آپ میری بات کو نہیں سمجھ پائے۔ جتنا میں آپ کا احترام کرتا ہوں، اس کا ایک حصہ بھی آپ میرے لئے کریں گے تو آپ کو محسوس ہوگا کہ میں نے کیا کیا ہے۔

بی جے پی تحقیقات مکمل ہونے تک حسین پر حلف نہ لینے کے لیے دباؤ ڈالے گی۔ وجیندرا نے سوال کیا کہ حکومت اس واقعہ پر سرکاری ایف ایس ایل کی رپورٹ کو عام کیوں نہیں کررہی ہے۔

چودھری کی تقریر پر اعتراض کرنے کا کانگریس پارٹی کا فیصلہ ایک پریشان کن پیغام دیتا ہے۔ ایسے وقت میں جب حکمراں جماعت کے غلبے کو متوازن کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد بہت ضروری ہے، یہ واقعہ کانگریس کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے۔

ملکارجن کھرگے نے دھنکھر کے خط کے جواب میں کئی اہم باتیں لکھی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اسپیکر ایوان کا نگہبان ہوتا ہے اور اسے ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے، پارلیمانی مراعات کے تحفظ اور بحث، مباحثے اور جوابات کے ذریعے اپنی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے عوام کے حق کے تحفظ کے لیے سب سے آگے ہونا چاہیے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، ’’ہم نے پارلیمنٹ کے باہر میمکری کی لیکن وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ کے اندر میمکری کی۔‘‘ نائب صدر پر الزام لگاتے ہوئے کلیان بنرجی نے کہا کہ وہ ایک معمولی بات  کارونا  دیش سے لے کر  بیرون ملک تک روئیں ہیں۔

بنرجی نے مزید کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ یہ لوک سبھا ہے یا راجیہ سبھا... ایک جعلی پارلیمنٹ چل رہی ہے۔ اگر انہوں نے اسے اپنے اوپر لے لیا ہے تو میں واقعی بے بس ہوں۔ کیا وہ واقعی راجیہ سبھا میں ایسا سلوک کرتے ہیں؟

اس دوران جگدیپ دھنکھڑ نے راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ کانگریس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ دھنکھڑنے کانگریس لیڈر ڈگ وجے سنگھ سے کہا، 'آپ ایک تجربہ کار لیڈر ہیں۔

مہوا موئترا نے کہا کہ کلیان بنرجی کی میمکری یقینی طور پر ناقابل قبول ہے کیونکہ جگدیپ دھنکھڑ خود ان کے اپنے عہدے  کا مذاق اڑاتے ہیں۔