Bharat Express

Jagdeep Dhankhar

چودھری کی تقریر پر اعتراض کرنے کا کانگریس پارٹی کا فیصلہ ایک پریشان کن پیغام دیتا ہے۔ ایسے وقت میں جب حکمراں جماعت کے غلبے کو متوازن کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد بہت ضروری ہے، یہ واقعہ کانگریس کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے۔

ملکارجن کھرگے نے دھنکھر کے خط کے جواب میں کئی اہم باتیں لکھی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اسپیکر ایوان کا نگہبان ہوتا ہے اور اسے ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے، پارلیمانی مراعات کے تحفظ اور بحث، مباحثے اور جوابات کے ذریعے اپنی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے عوام کے حق کے تحفظ کے لیے سب سے آگے ہونا چاہیے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، ’’ہم نے پارلیمنٹ کے باہر میمکری کی لیکن وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ کے اندر میمکری کی۔‘‘ نائب صدر پر الزام لگاتے ہوئے کلیان بنرجی نے کہا کہ وہ ایک معمولی بات  کارونا  دیش سے لے کر  بیرون ملک تک روئیں ہیں۔

بنرجی نے مزید کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ یہ لوک سبھا ہے یا راجیہ سبھا... ایک جعلی پارلیمنٹ چل رہی ہے۔ اگر انہوں نے اسے اپنے اوپر لے لیا ہے تو میں واقعی بے بس ہوں۔ کیا وہ واقعی راجیہ سبھا میں ایسا سلوک کرتے ہیں؟

اس دوران جگدیپ دھنکھڑ نے راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ کانگریس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ دھنکھڑنے کانگریس لیڈر ڈگ وجے سنگھ سے کہا، 'آپ ایک تجربہ کار لیڈر ہیں۔

مہوا موئترا نے کہا کہ کلیان بنرجی کی میمکری یقینی طور پر ناقابل قبول ہے کیونکہ جگدیپ دھنکھڑ خود ان کے اپنے عہدے  کا مذاق اڑاتے ہیں۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ کا پارلیمنٹ کے باہر مذاق اڑانے کا معاملہ گرماتا جا رہا ہے۔ اس موضوع پر وزیراعظم مودی نے ان سے بات کی ہے۔

ترنمول کے ایم پی کلیان بنرجی نے جگدیپ دھنکھڑ کی میمکری کرتے ہوئے مذاق کرنا شروع کردیا۔ جس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ کچھ ہی دیر میں یہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

اپوزیشن ارکان نے پارلیمنٹ کے احاطے میں زبردست ہنگامہ کیا۔ نعرے لگانے کے بعد وہ گاندھی جی کے مجسمے کے سامنے بیٹھ گئے۔ بعد میں جب وہ پارلیمنٹ کے دروازے کی سیڑھیوں پر بیٹھ گئے تو ترنمول کے ایم پی کلیان بنرجی نے دھنکھر کی نقل کرتے ہوئے مذاق کرنا شروع کردیا۔

ڈی ایم کے کے مسلم ایم پی ایم محمد عبداللہ نے چیئرمین کے اس بیان پر ناخوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر جمعہ کو مسلم ارکان نماز پڑھنے جاتے ہیں۔