Bharat Express

Israel-Palestine War

نجامن نیتن یاہونے کابینہ کے اجلاس سے قبل میڈیا پرشائع ہونے والے بیانات میں مزید کہا، "یرغمالیوں کورہا کرنے کی کوششیں ہر وقت جاری رہیں گی۔" انہوں نے کہا، "جیسا کہ میں نے وزراء کی سلامتی کونسل میں بھی زوردیا، ہم معاہدے کے ہر فارمولے پرمتفق نہیں ہوں گے، کسی قیمت پرنہیں۔"

ادھر دوسری جانب اسرائیل نے ہفتے کی صبح غزہ کے سرحدی شہر رفح پر تازہ حملے کیے، جسے اقوام متحدہ نے ’مایوسی کا پریشر ککر‘ قرار دیا ہے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بین الاقوامی ثالث غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے لیے ایک معاہدے کی تیاری میں مصروف ہیں۔

وزارت صحت کے ذرائع نے کہا کہ جولاشییں اسرائیلی فوج لے گئی تھی، انہیں ریڈ کراس کے ذریعہ حماس افسران کولوٹا دیا گیا ہے، جنہیں غزہ کے ایک اجتماعی قبرستان میں دفن کردیا گیا ہے۔

اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ حماس ہر اُس سنجیدہ اور عملی اقدام کا خیر مقدم کرے گی جو قیدیوں کے تبادلے سمیت غزہ میں جنگ و محاصرے کے خاتمے اور انفراسٹرکچر کی دوبارہ بحالی کا باعث بنے۔ واضح رہے کہ پیرس میں امریکہ، اسرائیل، مصر اور قطر کے مذاکرات کار غزہ میں جنگ بندی اور صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لئے کسی نتیجے تک پہنچے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت ’آئی سی جے ‘ میں گھسیٹنے پر جنوبی افریقہ کی ستائش کرتے ہوئے حکومت ہند اور مسلم ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے اسرائیل پر دباؤ بنائیں۔

عالمی عدالت انصاف نے جمعہ کے روزجنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف درخواست پرعبوری حکم جاری کرتے ہوئے جنگ زدہ غزہ کے شہریوں کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کو کہا تھا۔ تاہم عدالت کی جانب سے جنگ بندی کا حکم نہیں دیا گیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایکس پلیٹ فارم پر حملے کے بارے میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ’فوج اس واقعے کے بعد حقیقی بحران میں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے واقعات سے سبق سکھیں گے تاکہ مستقبل میں ایسی کارروائیوں میں شریک فوجیوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ستمبر کے مہینے میں کہا تھا کہ اسرائیل ایک معاہدے کے "ابتدائی مرحلے پر" ہے، جو ان کے بقول مشرق وسطیٰ کو بدل دے گا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے منگل کوکہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ یہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔

حماس نے پہلی بار کوئی عوامی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس میں اس نے اسرائیل پراپنے حملوں کو صحیح ٹھہرایا ہے۔