Bharat Express

Israel Palestine Conflict

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف ہوائی، زمینی اور سمندری راستے سے بڑے اور وسیع پیمانے پر حملے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

امریکہ نے اسرائیل کے لیے "آئرن کلیڈ" مشرقی بحر روم میں دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کیا ہے۔ اسرائیلی افواج نے رات میں غزہ پٹی پر جیٹ فائٹرز کے میزائلوں اور زمین اور سمندر سے توپ خانے کے گولے برسائے۔

گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 2,215 فلسطینی ہلاک اور 8,714 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 700 سے زائد فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اس جنگ میں بوڑھوں، بچوں، خواتین اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ فلسطین کی سرزمین کم کر دی گئی، اس سے بڑا ظلم کیا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو امن سے رہنے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی۔ میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے جموں و کشمیر کے لوگ بھی دیکھ رہے ہیں۔

مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا کہ بمباری یہاں سے ہو یا وہاں سے، اسے روکنا چاہیے۔ بے گناہ لوگ مرنے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے، بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے 30 سال تک پانی اور ادویات کی بندش کی تو کیا وہ پیچھے ہٹ گئے؟ وہ پھر سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ اس کے ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج وہ اسے مار دیں گے لیکن کل وہ دوبارہ کھڑا ہو جائے گا۔

Israel-Palestine War: سال 2016 میں سرخیوں میں آئیں جے این یو کی سابق لیڈر شہلا راشد نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعریف کی ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین پر زوردینے کے لئے بارہا یہ سفارتی مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقراررکھنے اوراسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو - خون یا سامان - ہم اس کا بندوبست کریں گے۔ ہم انہیں سب کچھ دیں گے۔

 برٹش نیوز نیٹ ورک نے کہا کہ یہ پریشان کرنے والا حادثہ ہے۔ کہا گیا کہ حادثہ جمعرات کی رات اس وقت ہوا، جب تین صحافیوں کی ٹیم ایک کار سے اپنے ہوٹل کی طرف جارہی تھی۔ دعویٰ کیا گیا کہ کار پرپریس لکھا تھا، اس کے باوجود کار کو روکا گیا۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ اس نے حماس "نخبہ" کمانڈو فورس کے ایک کمپنی کمانڈر علی قادی کو ہلاک کر دیا ہے۔ علی نے گزشتہ ہفتے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی کمیونٹیز پر حملوں کی قیادت کی۔