Bharat Express

Israel-Hamas Cease Fire

سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹونیو گٹیرس نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں پر ہونے والے تمام حملوں کی مذمت کی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

اسرائیل نے غزہ پٹی کے رفح شہر میں فوجی آپریشن شروع کردیا ہے۔ اسی درمیان اسرائیل کے وزیراعلیٰ بنجامن نیتن یاہو نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے رفح میں آپریشن شروع کردیا ہے۔ حماس کے پرچم کو ہٹا کر اسرائیلی پرچم لگا دیئے گئے ہیں۔

حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے اس فیصلے سے قطر اور مصر کو بھی مطلع کردیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لئے تمام شرائط ماننے کے لئے تیار ہے۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرپوسٹ کرکے کہا کہ فلسطینی پناہ گزیں رفح سے دور چلے جائیں۔ اسرائیلی فوج نے پیرکے روز 100000 فلسطینیوں کو الٹی میٹم دیا ہے۔

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

انٹونی بلنکن اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے اورغزہ کے قریب ایک بندرگاہ اشدود سمیت دیگر مقامات پر رکیں گے، جسے حال ہی میں اسرائیل نے امداد کے لیے دوبارہ کھولا ہے۔

کئی کالج کیمپس میں طلبہ گروپوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں نے کہا کہ طلباء کے احتجاج میں باہر کے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں اور پریشانی پیدا کر دی ہے۔

اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کی نئی تجویز میں 6 ہفتوں کی جنگ بندی کی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر حماس 20 سے زائد اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا ہے تو اس مدت کومختصرکیا جا سکتا ہے۔

رفح بارڈرپراسرائیل کے حملے کے خطرے کے درمیان اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات جاری ہے۔ جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی تجویز پرجواب دینے کے لئے حماس کا ایک وفد مصر جا رہا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ کوشش رنگ لائے گی۔

حماس گروپ کے ایک سینئر لیڈر نے کہا ہے کہ حماس، اسرائیل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ وقت کے لئے سیز فائر کرنے پر تیار ہے۔ اس کے علاوہ اگر1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ہتھیار ڈال دے گا اور ایک سیاسی پارٹی بن جائے گا۔